National News

یوکرین کی سخت جوابی کارروائی: روس کے سپر فائٹر بیس پرکیا سیدھا حملہ (ویڈیو)

یوکرین کی سخت جوابی کارروائی: روس کے سپر فائٹر بیس پرکیا سیدھا حملہ (ویڈیو)

انٹرنیشنل ڈیسک: یوکرین نے ہفتے کے روز روس کے ایک بڑے ایئربیس پر حملہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی روس نے جمعے کی رات بھر یوکرین پر سینکڑوں ڈرون برسائے۔ یوکرین کے ملٹری جنرل سٹاف نے ہفتے کے روز کہا کہ یوکرین کی فوج نے روس کے علاقے وورونز میں واقع بوریسوگلیبسک ایئربیس پر حملہ کیا ہے، جسے روس کے SU-34، SU35S اور SU-30SM لڑاکا طیاروں کا مرکزی اڈہ سمجھا جاتا ہے۔ جنرل اسٹاف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'فیس بک' پر کہا کہ فوج نے ایک ایئربیس کو نشانہ بنایا جہاں پر واقع ڈپو میں گلائیڈ بم، ایک تربیتی طیارہ اور ممکنہ طور پر دوسرے طیارے بھی تھے۔

روسی حکام نے اس حملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ یوکرینی فضائیہ کے مطابق روس نے جمعہ کی رات سے ہفتہ کی صبح تک یوکرین پر 322 ڈرون فائر کئے۔ ان میں سے زیادہ تر ڈرونز کو یوکرین کے دفاعی نظام نے روک دیا تھا۔ یوکرین کی فضائیہ کے مطابق اس حملے کا اصل ہدف یوکرین کا مغربی علاقہ Khmelnitsky تھا جہاں کسی قسم کے نقصان یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ روس نے جمعے کی رات یوکرین کے دارالحکومت کیف پر ڈرونز اور میزائلوں سے اپنا اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا، جس میں ایک شخص ہلاک اور کم از کم 26 دیگر زخمی ہوگئے۔
دریں اثنائ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے فون پر بات کی۔ زیلنسکی کے بیان کے مطابق دونوں رہنماو¿ں نے یوکرین کے فضائی دفاع کو مضبوط بنانے، ممکنہ مشترکہ ہتھیاروں کی تیاری اور جنگ کے خاتمے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ جمعہ کی شب زیلنسکی کے ساتھ ان کی فون پر ہونے والی بات چیت کے بارے میں صحافیوں کی جانب سے پوچھے جانے پر ٹرمپ نے کہامیرے خیال میں ہماری بہت اچھی بات چیت ہوئی۔ جب ان سے جنگ کے خاتمے کے بارے میں پوچھا گیا تو ٹرمپ نے کہا،مجھے نہیں معلوم، میں آپ کو نہیں بتا سکتا کہ ایسا ہونے والا ہے یا نہیں۔
امریکہ نے یوکرین کو دی جانے والی کچھ فوجی امداد عارضی طور پر روک دی ہے، جس میں اہم فضائی دفاعی میزائل بھی شامل ہیں۔ یوکرین کے یورپی اتحادی اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ وہ اس خلا کو کیسے پر کر سکتے ہیں۔ زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین اپنی گھریلو ہتھیاروں کی صنعت کو ترقی دینے کا ارادہ رکھتا ہے، لیکن اس میں وقت لگے گا۔ روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے جمعہ کی رات تک 94 یوکرینی ڈرون مار گرائے تھے، جن میں سے 12 ہفتے کی صبح کو مار گرائے تھے۔ وزارت نے کہا کہ حملے میں جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
 



Comments


Scroll to Top