Latest News

اسرائیل نے غزہ میں 3 فوجیوں کی موت کا لیا بدلہ ، اب تک54000 سے زائد فلسطینیوں کی موت

اسرائیل نے غزہ میں 3 فوجیوں کی موت کا لیا بدلہ ، اب تک54000 سے زائد فلسطینیوں کی موت

انٹرنیشنل ڈیسک: غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان تنازع ایک بار پھر شدید ہو گیا ہے۔ پیر کے روز، اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اس کے تین فوجی شمالی غزہ میں لڑائی کے دوران مارے گئے، جس میں مارچ میں جنگ بندی ٹوٹنے کے بعد سے اس کا سب سے بڑا فوجی نقصان سمجھا جاجار ہاہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ فوجی جبالیہ کے علاقے میں ایک دھماکے میں مارے گئے۔ دریں اثنا غزہ میں اسرائیلی فائرنگ سے تین شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جب لوگ امدادی تقسیم کے مرکز کی طرف مارچ کر رہے تھے۔ یہ مرکز اسرائیل اور امریکی حمایت یافتہ 'غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن' چلا رہا ہے۔
اسرائیل نے دعوی کیا کہ اس نے "مشتبہ افراد" پر انتباہی گولیاں چلائیں جو اس کے فوجیوں کے لیے خطرہ بن رہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ فائرنگ اس جگہ سے صرف ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہوئی جہاں ایک روز قبل بھیڑ پر فائرنگ کی گئی تھی۔ پیر کے روز بھی، اسرائیل نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ایک رہائشی عمارت پر فضائی حملہ کیا، جس میں پانچ خواتین اور سات بچوں سمیت کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب لوگ عمارت میں سو رہے تھے۔ شفا اور العہلی ہسپتالوں نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ فوج نے کہا کہ اس نے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا لیکن عام شہریوں کی ہلاکتوں پر کوئی خاص تبصرہ نہیں کیا۔
اسی دن اسرائیلی فوجیوں نے ویسٹ بنک کے گاؤں سنجیل میں ایک 14 سالہ فلسطینی لڑکے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اسرائیل نے الزام لگایا کہ لڑکے نے خطرناک کیمیکل سے بھری بوتلیں اس کے فوجیوں پر پھینکی تھیں جس کے جواب میں کارروائی کی گئی۔
 غور طلب ہے کہ غزہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی تھی جب حماس کے شدت پسندوں نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں 1200 افراد ہلاک اور 250 کے قریب یرغمال بن گئے تھے۔ ان میں سے 58 یرغمالی ابھی تک حماس کی تحویل میں ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں اب تک 54  ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top