انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل نے پیر کو غزہ کی پٹی میں ایک اور مہلک حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم از کم 14 فلسطینی شہری جاں بحق ہوگئے۔ مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ اس حملے میں شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ایک گنجان آبادی والی رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔غزہ کے دو اہم ہسپتالوں شفا ہسپتال اور العہلی ہسپتال نے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تصدیق کی ہے، جن میں پانچ خواتین، سات بچے اور دو دیگر مرد شامل ہیں، جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
حملے کے وقت زیادہ تر لوگ اپنے گھروں میں آرام کر رہے تھے یا سو رہے تھے۔ جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد زیادہ تھی۔ حملے میں پوری چار منزلہ عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی۔ کئی دیگر قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ مقامی شہریوں اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ حملہ بغیر کسی وارننگ کے ہوا اور فرار ہونے کا کوئی موقع نہیں ملا۔
اسرائیل ڈیفنس فورس (IDF) نے ابھی تک اس حملے کے بارے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔ تاہم اسرائیل یہ دعوی کرتا رہا ہے کہ وہ حماس کے ٹھکانوں پر حملے کر رہا ہے۔ لیکن اس طرح کے واقعات میں شہریوں کی بار بار ہلاکتوں سے سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔
بتادیںکہ اسرائیل گزشتہ کئی ماہ سے غزہ کی پٹی میں مسلسل فوجی کارروائیاں کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت ہزاروں شہری مارے جا چکے ہیں۔