Latest News

واشنگٹن پوسٹ کا خلاصہ: موساد نے قطر پر حملے سے کر دیا تھا انکار، نیتن یاہو نے مجبورہو کر کروائی ایئر اسٹرائیک

واشنگٹن پوسٹ کا خلاصہ: موساد نے قطر پر حملے سے کر دیا تھا انکار، نیتن یاہو نے مجبورہو کر کروائی ایئر اسٹرائیک

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے قطر میں حماس کے رہنماؤں کو مارنے کے لیے خفیہ آپریشن چلانے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ انکشاف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، موساد کے انکار کے بعد وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے مجبور ہو کر F-15 اور F-35 لڑاکا طیاروں سے فضائی حملے کا حکم دیا۔
کیوں پیچھے ہٹا موساد؟
اسرائیل کی منصوبہ بندی تھی کہ دوحہ(قطر کے دارالحکومت)میں خفیہ ایجنٹوں کے ذریعے حماس کے رہنماؤں کو قتل کیا جائے۔ لیکن موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے اس پر اعتراض ظاہر کیا۔ وجہ یہ تھی کہ قطر کے ساتھ ایجنسی کے تعلقات خراب ہو سکتے تھے۔ یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کی بات چیت مکمل طور پر ناکام ہو سکتی تھی۔
نیتن یاہو کا ارادہ
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیتن یاہو چاہتے تھے کہ آپریشن ویسا ہی ہو جیسا ایران میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ پر کیا گیا تھا۔ انہیں تہران میں ان کے کمرے میں بم لگا کر مارا گیا تھا۔ لیکن قطر کی سرزمین پر ایسا کرنے سے موساد نے انکار کر دیا۔ ایک اسرائیلی ذرائع نے کہا  کہ  ہم انتظار کر سکتے ہیں، چاہے 1 سال، 2 سال یا 4 سال۔ موساد جانتا ہے کہ کیسے کرنا ہے۔
فضائی حملے میں بچ نکلا حماس رہنما
منگل کو اسرائیل نے دوحہ میں فضائی حملہ کیا۔ نشانہ تھا حماس کا قائم مقام رہنما خلیل الحیہ، لیکن وہ محفوظ بچ نکلا۔ تاہم، حملے میں اس کا بیٹا ہمام مارا گیا۔ الحیہ بیٹے کی آخری رسومات میں بھی شامل ہوا۔
اسرائیل کے اندر سے اٹھی تنقید
اسرائیل کے دفاعی ادارے کے کئی افسران نے اس حملے کی مخالفت کی۔ ان کا ماننا تھا کہ یہ حملہ یرغمالیوں کے معاہدے اور جنگ بندی کی بات چیت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ چینل 12 سے بات چیت میں ایک سینئر افسر نے کہا "زیادہ تر دفاعی اداروںنے اس حملے کو ٹالنے کا مشورہ دیا تھا۔



Comments


Scroll to Top