Latest News

غزہ پر پھر برسا اسرائیل کا قہر : نیتن یاہو کے حکم پرآ ئی ڈی ایف نے حماس کے ٹھکانوں کو بنایا نشانہ، ٹرمپ کی جنگ بندی ختم

غزہ پر پھر برسا اسرائیل کا قہر : نیتن یاہو کے حکم پرآ ئی ڈی ایف نے حماس کے ٹھکانوں کو بنایا نشانہ، ٹرمپ کی جنگ بندی ختم

 انٹر نیشنل  ڈیسک: غزہ ایک بار پھر شدید حملوں کی زد میں ہے۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کی ہدایت پر اسرائیلی فوج(آئی ڈی ایف)نے منگل کی رات حماس کے ٹھکانوں پر زوردار فضائی اور زمینی حملے کیے۔ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب حماس نے رفح علاقے میں اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ اور اینٹی ٹینک میزائل سے حملہ کیا۔
وزیراعظم کے دفتر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے فوج کو "فوری اور طاقتور جوابی کارروائی" کا حکم دیا ہے۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ثالثی میں ہونے والا جنگ بندی معاہدہ پہلے ہی نازک حالت میں تھا۔ اب اس نئے تصادم سے سیز فائر کے مستقبل پر سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں۔
حماس کا حملہ اور اسرائیلی جوابی کارروائی
اسرائیلی دفاعی فورس (آئی ڈی ایف)کے مطابق، منگل کی شام حماس کے لڑاکوؤں نے رفح سیکٹر میں اسرائیلی جوانوں پر اینٹی ٹینک میزائل داغا اور فائرنگ کی۔ اس حملے میں کچھ فوجی زخمی ہوئے۔ اسرائیل نے اس کارروائی کو "جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی" قرار دیا اور کہا کہ اب کا  ردعمل پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ سخت ہوگا۔
ایک اسرائیلی فوجی افسر نے دی یروشلم پوسٹ سے کہا  حماس کی موجودہ خلاف ورزیاں اب مزید برداشت نہیں کی جائیں گی۔ یہ جواب پہلے سے کئی گنا زیادہ سخت اور فیصلہ کن ہوگا۔
غزہ میں بھاری گولہ باری، سرحد پر کشیدگی
آئی ڈی ایف نے غزہ پٹی میں کئی ٹھکانوں پر فضائی حملے، ٹینک شیلنگ اور ڈرون حملے کیے۔ فوجی ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی اس لیے کی گئی تاکہ حماس سرحدی یلو لائن پار کر کے اسرائیلی علاقوں میں فوجیوں کے لیے خطرہ نہ بڑھا سکے۔ حملے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ہنگامی اجلاس بلا کر صورتحال کا جائزہ لیا اور سرحدی علاقوں میں لگائی گئی سیکیورٹی پابندیاں ہٹا دیں۔
یرغمالیوں کی لاشوں کو لے کر تنازعہ بڑھا
اس دوران، حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرنے میں تاخیر سے تنازعہ مزید گہرا ہوگیا ہے۔ اسرائیلی خفیہ ذرائع نے بتایا کہ اگر حماس یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کرتی تو اسرائیل پانچ ممکنہ آپشنز پر غور کر رہا ہے ۔  غزہ پر آپریشنل کنٹرول بڑھانا، حماس کے رہنماؤں پر ہدفی حملے، یرغمالیوں کی لاشوں کی واپسی کے لیے خصوصی فوجی آپریشن، سفارتی دباؤ، اور موجودہ جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنا۔
ایک اسرائیلی ذریعے نے کہا کہ حماس کے پاس درجنوں یرغمالیوں کے باقیات کی معلومات ہیں، لیکن اس نے انہیں واپس کرنے کے لیے کافی کوشش نہیں کی۔ وہیں، حماس کا دعوی ہے کہ وہ صرف انہی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر سکتی ہے جن تک اس کی رسائی ہے، باقی لاشیں غزہ میں جاری حملوں کی وجہ سے لاپتہ ہو چکی ہیں۔
بین الاقوامی تشویش میں اضافہ
غزہ میں دوبارہ بڑھتی ہوئی کشیدگی نے عالمی برادری میں تشویش بڑھا دی ہے۔ اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے دونوں فریقوں سے تحمل اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ وہیں، امریکی انتظامیہ نے بھی کہا ہے کہ وہ ٹرمپ کی ثالثی سے ہونے والے سیز فائر کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن حالات انتہائی پیچیدہ ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top