گوالیار: مدھیہ پردیش کے گوالیار سے ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک نوجوان نے پہلے دوستی کر کے نوجوان لڑکی سے محبت کا اظہار کیا، پھر شادی کا وعدہ کر کے کئی مہینوں تک جسمانی تعلقات بنائے ۔ اتنا ہی نہیں، ملزم نے نوجوان سے نہاتے وقت ویڈیو کال پر برہنہ ہونے کو کہا اور اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔
جانکاری کے مطابق، راجستھان کے دھولپور کے کوٹرا گاؤں کی 19 سالہ نوجوان لڑکی گوالیار کے اندر گنج تھانہ علاقے کے خلاسی پورہ میں کرایہ پر رہ کر پڑھائی اور نوکری کر رہی تھی۔ سال 2024 میں اس کی ملاقات گووند سے ایک پروگرام میں ہوئی۔ دونوں میں دوستی ہوئی اور پھر محبت بھی ہو گئی۔
کئی شہروں میں لے جا کر ہوٹلوں میں بنائے جسمانی تعلقات
گووند نے نوجوان لڑکی سے شادی کا وعدہ کیا اور 24 اپریل 2024 کو اس کے گھر پہنچ کر پہلی بار جسمانی تعلق قائم کیا۔ اس کے بعد ملزم نے نوجوان لڑکی کو نوکری اور امتحان کے بہانے دہلی، نوئیڈا، متھرا، آگرہ اور اجین لے جا کر کئی بار زیادتی کی۔

نہاتے وقت ویڈیو کال کر کے بنائی برہنہ ویڈیو
کچھ مہینے قبل جب نوجوان لڑکی کی دہلی میں نوکری لگی، تو ملزم نے اسے نہاتے وقت ویڈیو کال کرنے کو کہا۔ نوجوان لڑکی کے کال کرتے ہی گووند نے اس کی برہنہ ویڈیو ریکارڈ کر لی اور بعد میں اسے بلیک میل کرنے لگا۔ جب نوجوان لڑکی نے مخالفت کی، تو ملزم نے اس کی فحش ویڈیو سوشل میڈیا اور خاندان کے واٹس ایپ گروپ میں شیئر کر دی۔
خالہ کے پاس پہنچی ویڈیو، ہوا انکشاف
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد واقعہ اس وقت سامنے آیا جب نوجوان لڑکی خالہ کے پاس وہ ویڈیو پہنچا۔ اس کے بعد متاثرہ نے ملزم سے بات کی، لیکن وہ اسے دھمکانے لگا۔ پریشان ہو کر نوجوان لڑکی اندر گنج تھانہ پہنچی اور شکایت درج کرائی۔ پولیس نے معاملہ درج کر کے ملزم گووند کو شادی کا جھانسہ دے کر جنسی استحصال کیا اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا۔ واقعہ 24 اپریل 2024 سے 28 اکتوبر 2025 کے درمیان کا بتایا جا رہا ہے۔ پولیس اب یہ جانچ کر رہی ہے کہ ملزم نے ویڈیو کس کس کو بھیجی تھی اور کیا اس نے دیگر نوجوان لڑکیوں کے ساتھ بھی ایسا کیا ہے ۔