Latest News

ٹرمپ کو اسرائیل نے دکھایا ٹھینگا، تہران کے پاس ایرانی ریڈار پر کیا حملہ

ٹرمپ کو اسرائیل نے دکھایا ٹھینگا، تہران کے پاس ایرانی ریڈار پر کیا حملہ

نیشنل ڈیسک: ایک طرف جہاں امریکی صدر ایران اسرائیل تنازع کے حوالے سے امن قائم کرنے کی بات کر رہے ہیں تو دوسری جانب اسرائیل نے تہران کے قریب ایرانی ریڈار پر حملہ کر کے انہیں  ٹھینگا دکھا دیا ہے ۔ بتادیں  کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر عروج پر پہنچ گئی ہے۔ منگل کی صبح اسرائیلی فضائیہ نے تہران کے شمال میں ایک ایرانی ریڈار سائٹ پر حملہ کیا۔ یہ حملہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر دو بیلسٹک میزائل داغ کر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔ اسرائیلی حکام نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایرانی اشتعال انگیزی کے جواب میں ایک "چھوٹا اور علامتی" حملہ تھا۔
امریکہ کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ
حملے سے عین قبل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم Truth Social پر ایک سخت پیغام پوسٹ کیا۔ انہوںنے اسرائیلی قیادت سے کہا، ان بموں کو مت گراو، اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو یہ بہت بڑی خلاف ورزی ہے۔ اپنے پائلٹوں کو ابھی گھر لے آئو۔ تاہم، اس پوسٹ کے بعد ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے درمیان فون کال ہوئی۔ اس بات چیت میں دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے باوجود جوابی کارروائی محدود اور علامتی ہونی چاہیے۔ اس کے تحت ریڈار لوکیشن پر حملہ کیا گیا۔
'دوستانہ حملہ' یا سخت انتباہ؟
ٹرمپ نے حملے کے بعد ایک اور پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل ایران پر بھرپور حملہ نہیں کرے گا بلکہ "دوستانہ طیارے لہرائے گا ۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ امریکہ اس وقت تنازعہ کو مزید گہرا ہونے سے روکنا چاہتا ہے۔ اسرائیلی قیادت بھی اس پورے واقعے میں توازن برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ نیتن یاہو نے ایک عوامی بیان میں کہا کہ ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں لیکن اس بار ہم ذمہ داری سے کام کریں گے۔
 



Comments


Scroll to Top