انٹرنیشنل ڈیسک: اسلام آباد کے عدالتی کمپلیکس کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے نے پاکستان میں جاری سری لنکا بمقابلہ پاکستان ون ڈے سیریز پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ دھماکے میں کئی لوگوں کی موت اور زخمی ہونے کی خبر کے بعد سری لنکن کھلاڑیوں نے اپنی سکیورٹی کے حوالے سے شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ اسی وجہ سے آٹھ کھلاڑیوں نے سیریز کے درمیان ہی وطن واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سری لنکن ٹیم نے سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی
ذرائع کے مطابق دھماکہ راولپنڈی سے چند ہی کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا تھا، جہاں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسرا ون ڈے میچ جمعرات کو کھیلا جانا تھا۔ کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)سے سکیورٹی کی ضمانت مانگی تھی، لیکن دھماکے کے بعد ماحول کشیدہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
سری لنکا کرکٹ (ایس ایل سی)نے تصدیق کی ہے کہ آٹھ کھلاڑی جمعرات کی صبح چارٹرڈ فلائٹ سے کولمبو روانہ ہوں گے۔ ان میں تجربہ کار بلے باز کوسل پریرا، آل راؤنڈر داسن شاناکا اور فاسٹ بالر دلشان مدوشانکا جیسے کھلاڑی شامل ہیں۔ ایس ایل سی نے کہا ہے کہ "کھلاڑیوں کی سکیورٹی اولین ترجیح ہے، اس لیے ہم نے پی سی بی سے فوری واپسی کی اجازت مانگی ہے'۔
دوسرا ون ڈے منسوخ، دورے پر خطرہ
راولپنڈی میں جمعرات کو ہونے والا دوسرا ون ڈے اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔ پی سی بی نے سکیورٹی ایجنسیوں سے مشاورت کے بعد کہا کہ میچ کو بعد میں کرانے پر غور کیا جائے گا۔ فی الحال سیریز کا مستقبل غیر یقینی ہو گیا ہے۔ پہلے ون ڈے میں پاکستان نے سری لنکا کو چھ رنز سے ہرا کر ایک صفر کی برتری حاصل کی تھی۔ اس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا ون ڈے اور پھر پاکستان-زمبابوے-سری لنکا سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز ہونی تھی، جو اب معطل ہو گئی ہے۔
2009 جیسی یادیں تازہ
اس حالیہ دھماکے نے پاکستان کرکٹ کے لیے دو ہزار نو کے خوفناک واقعے کی یادیں ایک بار پھر تازہ کر دی ہیں۔ اس وقت لاہور کے قذافی اسٹیڈیم جاتے ہوئے سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں کپتان مہیلا جے وردھنے، کمار سنگاکارا، تھرانگا پرناوتھانا اور اجنتھا مینڈس زخمی ہوئے تھے، جبکہ چھ پاکستانی پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔ اس حملے کے بعد ایک دہائی تک کسی غیر ملکی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا تھا۔
پاکستان میں پھر دہشت کا سایہ
حال ہی میں اسلام آباد اور راولپنڈی کے علاقوں میں کئی دہشت گرد واقعات کے بعد غیر ملکی کھلاڑیوں کی سکیورٹی پر سوال اٹھے ہیں۔ ہندوستان کے لال قلعے دھماکے کی گونج ابھی تھمی نہیں تھی کہ پاکستان میں ہونے والے خودکش حملے نے جنوبی ایشیا میں کرکٹ کی سکیورٹی کے نظام پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی)نے بھی اس واقعے پر تشویش ظاہر کی ہے اور پی سی بی سے رپورٹ طلب کی ہے۔