لندن: برطانیہ کے نائب وزیر اعظم ڈیوڈ لیمی اور ہند-پسیفک امور کی برطانوی ہندوستانی وزیر سیما ملہوترا نے دہلی میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار دھماکے کی دہشت گردانہ کارروائی میں لوگوں کی موت پر اظہار افسوس کیا۔ اس حملے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے۔ لندن میں بدھ کی شام منعقد ایک خصوصی پروگرام میں لیمی نے کہا کہ ہندوستان ، برطانیہ کے سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے اور 21ویں صدی کی ایک ابھرتی ہوئی عظیم طاقت ہے، جو جی20 ممالک میں سب سے تیز رفتاری سے بڑھتی ہوئی معیشت رکھتی ہے۔ یہ پروگرام برطانیہ کے وزارت خارجہ، کامن ویلتھ اور ترقیاتی امور کی طرف سے دوطرفہ شراکت داری کے اعزاز میں منعقد کیا گیا تھا۔
لیمی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جولائی میں برطانیہ کے دورے کے دوران مکمل ہونے والا آزاد تجارتی معاہدہ (FTA) دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کے ایک نئے باب کی شروعات ہے، نہ صرف اقتصادی نقطہ نظر سے، بلکہ ہمارے ممالک کے لیے ایک محفوظ اور خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے بھی۔ انہوں نے کہا، میں اپنی دوست اور وزیر سیما ملہوترا کے ساتھ یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پیر کی رات دہلی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے سے متاثر تمام افراد کے لیے اپنی ہمدردیاں ظاہر کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا، ہماری مشترکہ کہانی ابھی بہت طویل ہے اور جو کچھ ہم نے اب تک حاصل کیا ہے وہ صرف آغاز ہے۔ ہمارا تجارتی معاہدہ ہمارے تاریخی تعلقات کو مزید گہرا کرے گا اور اقتصادی شراکت داری کو خاص طور پر ماحولیاتی تبدیلی، نئی تکنیکوں کے استعمال اور عالمی تحفظ کو مضبوط بنانے کے شعبوں میں مستحکم کرے گا۔
انہوں نے کہا، بنگلور سے لے کر برمنگھم تک ہم مواقع کو کھول رہے ہیں اور ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ہمارے دونوں ممالک پہلے ہی اس معاہدے کے فوائد اٹھانا شروع کر چکے ہیں۔ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے حالیہ ممبئی دورے کا حوالہ دیتے ہوئے لیمی نے کہا کہ اس دوران ہندوستان نے برطانیہ کے سب سے بڑے تجارتی وفد کا گرمجوشی سے استقبال کیا تھا۔ انہوں نے بتایا، وزیر اعظم کے حالیہ دورے کے نتیجے میں 1.3 ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری برطانیہ میں اور 3.6 ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری ہندوستان میں کی جائے گی، جس سے 10,600 نئے روزگار پیدا ہوں گے۔ یہ ہماری شراکت داری کی مضبوطی اور مواقع کا ثبوت ہے۔ سیما ملہوترا نے پروگرام کا آغاز بھرت ناتم رقص اور کلاسیکی ہندوستانی موسیقی کے ساتھ کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کے دورے کے دوران مکمل ہونے والے مجموعی اقتصادی اور تجارتی معاہدے (CETA) کو دوطرفہ اقتصادی شراکت داری میں ایک بڑا قدم قرار دیا۔