National News

کانگو: داعش کے دہشت گردوں کا خونی حملہ، خواتین سمیت 66 لوگوں کوبے رحمی سے کیا ہلاک

کانگو: داعش کے دہشت گردوں کا خونی حملہ، خواتین سمیت 66 لوگوں کوبے رحمی سے کیا ہلاک

انٹرنیشنل ڈیسک: افریقی ملک ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو ایک بار پھر خونی دہشت گردی کا شکار ہو ا ہے۔ اسلامک اسٹیٹ سے وابستہ دہشت گردوں نے یوگنڈا کی سرحد سے متصل ارومو کے علاقے میں حملہ کر کے کم از کم 66 افراد کو بے رحمی سے ہلاک کر دیا۔ سرکاری حکام کے مطابق یہ خوفناک حملہ الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (ADF) نے کیا۔ ADF یوگنڈا کا ایک اسلامی دہشت گرد گروپ ہے، جو 2019 سے آئی ایس آئی ایس کے ساتھ منسلک ہے اور دونوں ممالک کی سرحدوں پر سرگرم ہے۔

مقامی سول سوسائٹی کے صدر مارسیل پالوکو نے کہا کہ حملہ آوروں نے بڑے چاقووں سے معصوم لوگوں کو قتل کیا اور خواتین کو بھی نہیں بخشا۔ کئی افراد کو اغوا بھی کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کتنے لوگ لاپتہ ہیں اس بارے میں معلومات واضح نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ کے مشن کے ترجمان جین ٹوبی اوکالا نے اس حملے کو 'خون کا سیلاب' بتایا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملہ کانگو اور یوگنڈا کی فوجوں کے حالیہ فوجی حملوں کے جواب میں کیا گیا۔ جمعرات اور جمعہ کو اس علاقے میں تقریباً 30 افراد ہلاک ہوئے تھے، جو اب بڑھ کر 66 ہو گئے ہیں۔
مشرقی کانگو میں M23 باغی گروپ کے خلاف پہلے ہی جنگ جاری ہے جبکہ ADF جیسے دہشت گرد گروپوں کے حملوں نے صورتحال کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔ گزشتہ سالوں میں، ADF نے بچوں سمیت سینکڑوں لوگوں کو قتل اور اغوا کیا ہے۔ کانگو کی آبادی کا تقریباً 10% مسلمان ہیں، جو زیادہ تر مشرقی حصے میں رہتے ہیں، جہاں ADF نیٹ ورک سب سے زیادہ فعال ہے۔
 



Comments


Scroll to Top