Latest News

انفراسٹرکچر سیکٹر کی وجہ سے 2024-25 میں کارپوریٹ سرمایہ کاری میں آئی مضبوطی: بنک آف بڑودہ کی رپورٹ

انفراسٹرکچر سیکٹر کی وجہ سے 2024-25 میں کارپوریٹ سرمایہ کاری میں آئی مضبوطی: بنک آف بڑودہ کی رپورٹ

نئی دہلی: ہندوستان میں کارپوریٹ سرمایہ کاری نے مالی سال 2024-25 میں مستحکم نمو درج کی ہے، جس میں انفراسٹرکچر سیکٹر ( بنیادی ڈھانچے پر مبنی صنعتوں )نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ بینک آف بڑودہ کے اکنامک ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ میں یہ جانکاری دی گئی ہے۔ یہ رپورٹ 1393 کمپنیوں اور 122  صنعتوں کے ڈیٹا پر مبنی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، مجموعی مقررہ اثاثہ جات ( کیپیٹل ورک سمیت) مالی سال 2024-25 میں 7.6 فیصد بڑھ کر 28.50 لاکھ کروڑ روپے ہونے کی توقع ہے جو پچھلے مالی سال 2023-24 میں 26.49 لاکھ کروڑ روپے تھی۔
ان 5 شعبوں کا 56 فیصد تعاون 

  • ریفائنری، ٹیلی کام، سٹیل، سیمنٹ اور پاور سیکٹرز کی کل فکسڈ اثاثوں  میں56 فیصد حصے داری ہے :
  • ریفائنری: 31 فیصد 
  • ٹیلی کام خدمات: 8.6 فیصد
  • لوہے اور سٹیل کی مصنوعات: 5.9 فیصد
  • سیمنٹ: 5.4 فیصد 
  • بجلی: 4.8 فیصد 

اس کے علاوہ سرکاری اور نجی شعبے کے بینکوں، کیمیکلز، صنعتی گیسوں اور  الوہ دھاتوؤں (نان فیرس میٹلز ) کی حصے داری  14.5 فیصد جبکہ مسافر کار، ایف ایم سی جی، فارما، آئی ٹی سافٹ ویئر اور اسپنج آئرن کمپنیوں کی حصے داری  10.4 فیصد رہا۔
سرکردہ شعبوں میں اوسط نمو سے تیز
سیمنٹ، مسافر کاریں، بینک، فارما، اسٹیل، اسپنج آئرن اور ریفائنریز جیسے شعبوں میں اوسط سے زیادہ ترقی ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق، سرکاری سرمائے کے اخراجات نے سیمنٹ اور اسٹیل کے شعبوں کو آگے بڑھایا، جبکہ گھریلو اور برآمدی طلب کو پورا کرنے کے لیے ادویات اور فارما کے شعبوں میں نئی صلاحیتیں تیار کی گئیں۔
صارفین پر مبنی شعبوں میں تیزی کی توقع 
رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ FMCG، آٹوموبائلز اور فارما جیسی صارفین کو درپیش صنعتوں میں سرمایہ کاری مالی سال 2025-26 میں  کھپت  میں سدھار کی وجہ سے مزید بڑھ سکتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top