نیشنل ڈیسک: روس اور یوکرین کے درمیان پچھلے لمبے عرصے سے جاری جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ اس دوران جہاں پڑھائی یا روزگار کی تلاش میں گئے نوجوانوں کو روس زبردستی جنگ کے میدان میں دھکیلتا رہا ہے تو اس معاملے میں بھارت سرکار نے ہندوستانی نوجوانوں کو واپس آنے کی اپیل بھی کی تھی۔
پر اس کے باوجود روس سے ایک اور حیران کرنے والی خبر سامنے آ رہی ہے، جہاں اسٹڈی ویزا پر روس گئے ہر یانہ کے 50 سے زیادہ نوجوانوں کو زبردستی روسی فوج میں بھرتی کر کے یوکرین کی جنگ میں دھکیل دیا گیا ہے۔ معلومات ملی ہیں کہ ہر یانہ کے 50 سے زیادہ نوجوانوں کو روس نے فوج میں بھرتی کر کے یوکرین کے خلاف جنگ میں اتار دیا ہے۔ ان میں سے کئی کو ویزا ختم ہونے پر یا ایجنٹوں کے ذریعے لاکھوں روپے کا لالچ دے کر بھرتی کروایا گیا تھا۔
متعلقہ نوجوانوں کے خاندانوں نے بتایا کہ ان کے بچوں کو صرف 10 دن کی ٹریننگ دی گئی اور پھر انہیں فوراً یوکرین جنگ میں بھیج دیا گیا۔ انہوں نے آگے بتایا کہ پچھلے تقریباً ایک مہینے سے ان کی ان نوجوانوں سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکی ہے، جس کی وجہ سے وہ کافی فکر مند ہیں۔
بھارت سرکار اور اپوزیشن کے رہنماوں سے نوجوانوں کو واپس لانے کی اپیل کی گئی ہے۔ خاندانوں نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ 5 دسمبر کو دہلی آ رہے روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے اس معاملے میں ملاقات کریں گے اور اپنے بچوں کی واپسی کی درخواست کریں گے۔