Latest News

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاح اب آپشن نہیں ، بلکہ ناگزیر ضرورت ہے : وزیر اعظم مودی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاح اب آپشن نہیں ، بلکہ ناگزیر ضرورت ہے : وزیر اعظم مودی

نیشنل ڈیسک: وزیراعظم نریندر مودی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل(یو این ایس سی)میں اصلاحات کی پرزور وکالت کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ  ہندوستان ، برازیل اور جنوبی افریقہ (ایبسا)کے سہ فریقی فورم کو یہ واضح پیغام دینا چاہیے کہ عالمی ادارے میں تبدیلی اب کوئی آپشن نہیں بلکہ ناگزیر ضرورت ہے۔ مودی نے یہاں اِیبسا لیڈروں کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب دنیا بکھری اور منقسم نظر آتی ہے، ایبسا اتحاد، تعاون اور انسانیت کا پیغام دے سکتا ہے۔ انہوں نے تینوں ممالک کے درمیان سلامتی تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے ایبسا این ایس اے سطحی میٹنگ کو ادارہ جاتی بنانے کی بھی تجویز پیش کی۔
جنوبی افریقہ کے صدرسِرل رامافوسا اور برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کی موجودگی میں منعقد میٹنگ میں مودی نے کہا، دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ہمیں قریبی ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ اتنے سنگین مسئلے پر دوہرے معیار کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انسان مرکز ترقی کو یقینی بنانے میں ٹیکنالوجی کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے تینوں ممالک کے درمیان یو پی آئی جیسے ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے، کووِن جیسے صحت پلیٹ فارمز، سائبر سیکورٹی ڈھانچے اور خواتین کی قیادت والی تکنیکی پہل کو شیئر کرنے کی سہولت کے لیے ایبسا ڈیجیٹل انوویشن الائنس کے قیام کی بھی تجویز رکھی۔
ایبسا گروپ جنوبی- جنوب تعاون کو فروغ دینے، عالمی حکمرانی نظام میں اصلاحات کو آگے بڑھانے اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر مرکوز ہے۔ تعلیم، صحت، خواتین بااختیاری اور شمسی توانائی جیسے شعبوں میں 40 ممالک میں منصوبوں کے تعاون میں ایبسا فنڈ کے کام کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے جنوبی-جنوب تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے لیے آب و ہوا موافق زراعت کے لیے ایبسا فنڈ کی تجویز پیش کی۔ مودی نے ایبسا میٹنگ کو بروقت قرار دیا کیونکہ یہ افریقی سرزمین پر منعقد پہلے جی- 20 سربراہی اجلاس کے ساتھ ہوئی ہے اور گلوبل ساؤتھ ممالک کی جانب سے مسلسل چار بار جی- 20 کی صدارت کیے جانے کا نتیجہ ہے، جن میں سے آخری تین صدارتیں ایبسا اراکین نے کی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں انسان مرکز ترقی، کثیر جہتی اصلاحات اور پائیدار ترقی پر مرکوز کئی اہم پہلیں ہوئی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایبسا صرف تین ممالک کا گروپ نہیں ہے بلکہ یہ تین براعظموں، تین بڑے جمہوری ممالک اور تین بڑی معیشتوں کو جوڑنے والا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ مودی نے اگلے سال  ہندوستان میں منعقد ہونے والے اے آئی امپیکٹ سربراہی اجلاس میں ایبسا لیڈروں کو مدعو کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے محفوظ، قابل بھروسہ اور انسان مرکز مصنوعی ذہانت (اے آئی)  معیارات کے ترقی میں گروپ کی صلاحیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایبسا ایک دوسرے کی ترقی کو تکمیلی بنا سکتا ہے اور پائیدار ترقی کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے۔ انہوں نے باجرا، قدرتی کھیتی، آفت سے نمٹنے کی صلاحیت، سبز توانائی، روایتی ادویات اور صحت سلامتی جیسے شعبوں میں تعاون کے مواقع پر روشنی ڈالی۔
 



Comments


Scroll to Top