Latest News

ٹیرف جنگ کے درمیان ہندوستان نے امریکہ کے لئے تمام ڈاک خدمات عارضی طور پر کی بند، جانئے وجہ

ٹیرف جنگ کے درمیان ہندوستان نے امریکہ کے لئے تمام ڈاک خدمات عارضی طور پر کی بند، جانئے وجہ

نیشنل ڈیسک: ہندوستان حکومت نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے امریکہ کے لیے تمام قسم کی ڈاک خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔ یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور محصولات کو لے کر تناؤ  بڑھ رہا ہے۔ ڈاک محکمے نے بتایا کہ امریکی ایئرلائنز کی جانب سے ڈاک سامان لے جانے میں ناکامی اور ضابطہ کار طریقہ کار میں وضاحت نہ ہونے کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
 کیا ہے پورا معاملہ؟ 
حال ہی میں، امریکہ نے ایک نیا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا، جس میں 800  ڈالر تک کی اشیا پر محصول سے چھوٹ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ قانون 29 اگست 2025 سے نافذ العمل ہو چکا ہے۔
 اب کیا ہوگا اثر؟ 
اس تبدیلی کا سیدھا اثر یہ ہوگا کہ اب امریکہ جانے والی ہر ڈاک مواد پر کسٹم ڈیوٹی یعنی سرحدی محصول لگے گا۔ اس میں کپڑے، زیورات، دستکاری اور الیکٹرانک سامان جیسی اشیا شامل ہیں۔
 تجارت پر اثر: 
فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل اجے سہائے نے کہا کہ اس تبدیلی کی وجہ سے تقریبا ایک ماہ تک ڈاک خدمات میں رکاوٹ آ سکتی ہے۔
 ایئرلائنز کی نااہلی: 
امریکی ایئر لائن کمپنیوں نے 25 اگست کے بعد سے امریکہ جانے والی کسی بھی ڈاک مواد کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
 حکومت کا اہم فیصلہ 
بھارت حکومت کے اس قدم کو امریکہ کے نئے ڈاک قوانین اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ٹیرف جنگ کے بیچ ایک اہم فیصلہ سمجھا جا رہا ہے۔ حکومت کا یہ قدم واضح طور پر بتاتا ہے کہ وہ امریکی قوانین کے جواب میں اپنی تجارتی پوزیشن کو مضبوط کر رہی ہے۔ ڈاک محکمے نے عوام اور ای-کامرس کمپنیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فی الحال امریکہ کو کوئی بھی پیکیج یا دستاویز نہ بھیجیں اور اگلے اپ ڈیٹ کا انتظار کریں۔ اس فیصلے کا تجارت، آن لائن خریداری اور ذاتی پارسل بھیجنے والوں پر سیدھا اثر پڑے گا۔
 



Comments


Scroll to Top