National News

برطانیہ میں ''میڈ ان انڈیا'' جیولری کا جلوہ، ایف ٹی اے سے بڑا فائدہ ہوگا

برطانیہ میں ''میڈ ان انڈیا'' جیولری کا جلوہ، ایف ٹی اے سے بڑا فائدہ ہوگا

انٹرنیشنل ڈیسک:حال ہی میں دستخط شدہ ہندوستان-برطانیہ آزاد تجارتی معاہدہ (FTA)، جسے جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدہ (CETA) بھی کہا جاتا ہے، ہندوستانی جواہرات اور زیورات کی برآمدات کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کر سکتا ہے۔ سبیاساچی رے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، جیمز اینڈ جیولری ایکسپورٹ پروموشن کونسل (جی جے ای پی سی) کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ ہندوستان سے زیورات کی برآمدات کو نمایاں طور پر فروغ دے گا۔
ایف ٹی اے سے برآمدات میں زبردست اضافہ متوقع ہے۔
2024 میں، ہندوستان نے برطانیہ کو 941 ملین مالیت کے جواہرات اور زیورات برآمد کیے جب کہ برطانیہ سے درآمدات 2.7 بلین تھیں، جس سے اس شعبے میں کل دو طرفہ تجارت 3.6 بلین ہوگئی۔
ایف ٹی اے کے نفاذ سے برطانیہ کو ہندوستانی جواہرات اور زیورات کی برآمدات 2.5 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے اور اگلے دو سالوں میں اس شعبے کی کل تجارت 6 بلین ڈالر تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ یہ ہندوستانی زیورات کی صنعت کے لیے ایک بڑی چھلانگ ثابت ہوگی۔
برطانیہ میں ہندوستانی زیورات کی بڑھتی ہوئی مانگ
رے نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ برطانیہ میں جنوبی ایشیا کی ایک بڑی آبادی ہے جس میں ہندوستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کے لوگ شامل ہیں جو روایتی طور پر نسلی زیورات کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ رجحان بالکل ہندوستانی برآمدات کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ اس مانگ کو پورا کرنے کے لیے مالابار گولڈ اور کلیان جیولرز جیسے ہندوستانی خوردہ فروش پہلے ہی برطانیہ میں اپنے اسٹور کھول چکے ہیں۔
ایف ٹی اے کے تحت درآمدی ڈیوٹی کو کم کر کے صفر کر دیے جانے کے بعد، ہندوستانی جیولرز اب ہانگ کانگ اور چین کے موجودہ کھلاڑیوں سے مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط پوزیشن میں ہوں گے۔ خاص طور پر چاندی کے زیورات سے برآمدات کو بڑا فروغ ملنے کی توقع ہے کیونکہ برطانیہ میں اس کی مانگ کافی زیادہ ہے جبکہ فی الحال اس زمرے میں ہندوستانی برآمدات محدود ہیں۔
ٹیکسٹائل اور فٹ ویئر سیکٹر کو بھی فائدہ ہوگا۔
صنعت کے رہنماوں کا خیال ہے کہ ہندوستان-برطانیہ آزاد تجارتی معاہدہ نہ صرف زیورات میں بلکہ ٹیکسٹائل اور جوتے کے شعبوں میں بھی برآمدات میں نمایاں اضافہ کا باعث بنے گا، جس سے مجموعی طور پر ہندوستانی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔
ہندوستان-امریکہ تجارتی مذاکرات کے بارے میں محتاط پرامید
ہندوستان-امریکہ تجارتی مذاکرات کے بارے میں پوچھے جانے پر، سبیاساچی رے نے محتاط امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ بات چیت اچھی طرح سے آگے بڑھ رہی ہے اور ہندوستانی حکومت ایک جامع معاہدے تک پہنچنے کے لئے پر امید اور پراعتماد ہے۔
رے نے یہ بھی نشاندہی کی کہ جب کہ مختلف ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں کے متعدد اعلانات ہوئے ہیں، درآمدی ڈیوٹی اور ویلیو ایڈیشن جیسی تفصیلات کو اکثر حتمی شکل نہیں دی جاتی ہے۔ انہوں نے امریکہ کے ساتھ ایک جامع دو طرفہ تجارتی معاہدے کی اہمیت پر زور دیا جس میں ہندوستان کے لیے ایک منصفانہ اور فائدہ مند معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری تفصیلات شامل ہونی چاہئیں۔
 



Comments


Scroll to Top