نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)نے پیر کو 'مالیاتی استحکام کی رپورٹ' ( Financial Stability Report )جاری کی، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کا بینکنگ نظام مضبوط بنا ہوا ہے۔ بینکوں کے پاس ریکارڈ اعلیٰ سطح کی پونجی سکیورٹی ( کیپٹل بفرز )ہے اور این پی اے ( NPA ) یعنی نان- پرفارمنگ لون کا تناسب گزشتہ کئی دہائیوں میں اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
اہم باتیں
- مارچ 2025 تک مجموعی NPA کا تناسب کم ہو کر 2.3 فیصد ہو گیا ہے ، جو مارچ 2027 تک معمولی بڑھ کر 2.5 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
- مارچ 2025 تک بینکوں کا کیپیٹل ایکویسی ریشو (CRAR) بڑھ کر 17.3 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
- این بی ایف سی (غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں)کے اثاثہ جات کے معیار میں بھی بہتری آئی ہے اور ان کے سرمائے کی پوزیشن مضبوط ہے۔
- مالیاتی اداروں کا باہمی ربط دوہرے ہندسے کی شرح سے بڑھ رہا ہے۔
خوردہ قرض کے حصے میں تناؤ
- تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کریڈٹ کارڈز، پرسنل لون اور مائیکرو فنانس جیسے شعبوں میں ڈیفالٹ کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ زیادہ خطرہ والے صارفین کو تیزی سے قرض دینے کی وجہ سے ان شعبوں میں چھوٹ جانے والی ادائیگیوں کی شرحیں بلند ہوئیں۔
آر بی آئی کی ترقی کی پیشینگوئی
ہندوستانی معیشت کی شرح نمو 2025-26 میں 6.5 فیصد اور 2026-27 میں 6.7 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔
گورنر سنجے ملہوترا کا بیان
آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے رپورٹ کے پیش لفظ میں کہا کہ قیمتوں کے استحکام کی طرح مالی استحکام بھی اقتصادی ترقی کے لیے ایک لازمی شرط ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ساختی تبدیلیاں جیسے کہ عالمی تجارتی تقسیم، تکنیکی ترقی، موسمیاتی تبدیلی اور جغرافیائی سیاسی تنا ؤ نے پالیسی فیصلہ سازی کو چیلنجنگ بنا دیا ہے۔