Latest News

ایران میں پھنسے 10 ہزار ہندوستانیوں کو نکالنے کے لئے ہندوستان شروع کرے گا آپریشن، تہران بولا- زمینی سرحدیں پوری طرح سے کھلی ہیں

ایران میں پھنسے 10 ہزار ہندوستانیوں کو نکالنے کے لئے ہندوستان شروع کرے گا آپریشن، تہران بولا- زمینی سرحدیں پوری طرح سے کھلی ہیں

نیشنل ڈیسک: ایران میں حالیہ اسرائیلی حملوں کے بعد حکومت ہند نے وہاں پھنسے بھارتیوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ہندوستان کی درخواست کے جواب میں ایرانی حکومت نے کہا ہے کہ اگرچہ اس وقت ملک میں فضائی حدود بند ہیں لیکن زمینی راستے (زمینی سرحدیں)مکمل طور پر کھلے ہیں اور ان راستوں سے شہریوں کو باہر لے جایا جا سکتا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے ہندوستان کے اس انسانی مشن کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی طلباء  اور شہریوں کے بحفاظت نکالنے کے لئے ضروری مدد فراہم کی جائے گی۔
ایرانی حکومت نے اپنے ردعمل میں کہا، 'صورتحال کے پیش نظر کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو نکالنے کی درخواست کی ہے۔ اس لیے ہم کہنا چاہتے ہیں کہ تمام زمینی سرحدیں  پار کرنے کے لیے کھلی ہیں۔
ہندوستان شروع کرسکتا ہے خصوصی ریسکیو آپریشن 
بتایا جا رہا ہے کہ تقریبا 10 ہزار ہندوستانی شہری ایران کے مختلف شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اس میں طلباء  کی بڑی تعداد شامل ہے۔ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت ہند ایک خصوصی ریسکیو مشن شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ جس میں ہندوستان ایران میں پھنسے 10 ہزار ہندوستانیوں کو بچانے کی مہم شروع کرے گا۔
ہندوستانی سفارت خانے کی اپیل-  گھبرائیں نہیں، ہوشیار رہیں
تہران میں ہندوستانی  سفارتخانے نے ایران میں رہ رہے ہندوستانی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ہ گھبرائیں نہیں اور پوری احتیاط برتیں۔ ہندوستان شہریوں سے کہا گیا کہ وہ غیر ضروری سفر اور سرگرمی سے بچیں اور کسی بھی ضروری جانکاری کے لئے ہندوستانی سفارتخانے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے جڑے رہیں۔ ہندوستانی سفارتخانے نے یہ بھی کہا کہ مقامی انتظامیہ اور سکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے جو بھی صلاح دی جائے ، اس پر عمل کریں ۔ 
کشمیری طالب علم زخمی، میرواعظ نے کیا تشویش کا اظہار
ایران میں اسرائیلی فضائی حملے میں دو کشمیری طلبا زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ ایک ہاسٹل میں ہوا جہاں کئی ہندوستانی طلبا مقیم تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے اس واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا، 'ہمیں خبر ملی ہے کہ ایران میں ایک ہاسٹل پر حملے میں کچھ کشمیری طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔ خوش قسمتی سے انہیں کوئی شدید چوٹ نہیں آئی تاہم صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ اس وقت ایران میں 1300 سے زائد کشمیری طلبا زیر تعلیم ہیں اور وہ مسلسل اپنی جانوں کو لیکر خوف میں مبتلا ہیں۔ جموں و کشمیر میں ان کے اہل خانہ بھی اس صورتحال سے کافی پریشان ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top