نیشنل ڈیسک: بھارت نے بنگلہ دیش سے جوٹ اور متعلقہ فائبر مصنوعات کی درآمد پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ پابندی مہاراشٹر کی نہوا شیوا بندرگاہ کے علاوہ ملک کے دیگر تمام زمینی راستوں اور بندرگاہوں کے ذریعے بنگلہ دیش سے آنے والی جوٹ اور متعلقہ فائبر مصنوعات پر لاگو ہوگی۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (DGFT) نے جمعہ کو اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے یہ پابندی لگائی ہے۔ سافٹا (ساو¿تھ ایشین فری ٹریڈ ایریا) معاہدے کے تحت بنگلہ دیش سے بغیر ڈیوٹی کے ہندوستان میں جوٹ درآمد کرنے کی اجازت ہے، لیکن ہندوستانی جوٹ انڈسٹری کو بنگلہ دیش سے سبسڈی کی بنیاد پر اور ڈمپنگ کی قیمتوں پر آنے والی جوٹ کی مصنوعات، خاص طور پر یارن، فائبر اور تھیلوں کی وجہ سے شدید نقصان ہو رہا ہے۔
اینٹی ڈمپنگ اقدامات
ذرائع کے مطابق بنگلہ دیشی جوٹ کی برآمدات کو ریاستی حکومت کی جانب سے سبسڈی مل رہی ہے جس سے انہیں غیر منصفانہ فائدہ مل رہا ہے۔ اس کی وجہ سے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف اینٹی ڈمپنگ اینڈ الائیڈ ڈیوٹیز (DGAD) نے چھان بین کی اور بنگلہ دیش سے درآمد کی جانے والی جوٹ کی مصنوعات پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی (ADD) لگائی، لیکن اس سے درآمدات میں خاطر خواہ کمی نہیں ہوئی۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیشی برآمد کنندگان تکنیکی چھوٹ کے ذریعے اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی سے بچنے، غلط لیبل لگانے، مستثنیٰ کمپنیوں کے ذریعے برآمد کرنے اور مزید سبسڈی حاصل کرنے کے لیے غلط معلومات دینے جیسے اقدامات کر کے سبسڈی کی چھوٹ کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔
ہندوستانی صنعت کو نقصان
اگرچہ بنگلہ دیش کو سافٹا (ساوتھ ایشین فری ٹریڈ ایریا) کے تحت ہندوستان میں جوٹ کی مصنوعات تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہے، لیکن ہندوستانی جوٹ انڈسٹری سے وابستہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش سے بھاری مقدار میں سبسڈی والی اور سستی جوٹ مصنوعات درآمد کی جارہی ہیں، جس سے ہندوستانی صنعت کو طویل عرصے سے نقصان ہورہا ہے۔ اس نقصان کو دیکھتے ہوئے بھارت نے اب درآمدات پر پابندی لگانے کا قدم اٹھایا ہے۔