نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا سے بات چیت کی، جو 41 سال کے وقفے کے بعد خلا میں جانے والے دوسرے ہندوستانی شہری ہیں۔
وزیر اعظم کے دفتر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی نے گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا سے بات چیت کی، جو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر ہیں۔"
وزیر اعظم کے دفتر نے بعد میں اس گفتگو کی ویڈیو بھی جاری کی۔ اس میں وزیر اعظم مودی نے کہا، "آج آپ ہمارے مادر وطن سے بہت دور ہیں، لیکن آپ ہندوستانیوں کے دلوں کے سب سے قریب ہیں۔ آپ کا سفر بھی ایک دور کا آغاز ہے۔ اس وقت ہم دونوں بات کر رہے ہیں، لیکن 140 کروڑ ہندوستانیوں کے جذبات بھی میرے ساتھ ہیں۔ میری آواز میں جوش و خروش اور ہندوستانیوں کا جوش و ولولہ شامل ہے۔ خلا میں ہمارا جھنڈا لہرانے کی خواہش ہے کیا وہاں سب ٹھیک ہے؟ کیا آپ ٹھیک ہیں۔
گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا نے کہا، "آپ کی خواہشات اور 140 کروڑ ہندوستانیوں کی خواہشات کے لیے وزیر اعظم مودی کا شکریہ۔ میں یہاں ٹھیک اور محفوظ ہوں، میں بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں، یہ ایک نیا تجربہ ہے۔ یہ سفر صرف میرا ہی نہیں بلکہ پورے ملک کا سفر ہے۔ آپ کی قیادت میں آج کا ہندوستان اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے بہت سے مواقع فراہم کرتی ہے۔ مجھے یہاں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بہت فخر محسوس ہورہا ہے۔
جب وزیر اعظم نے ان سے کھانے پینے کی اشیائ کے بارے میں پوچھا تو گروپ کیپٹن شکلا نے کہا، "ہاں، میں نے گاجر کا حلوہ، مونگ کی دال کا حلوہ اور آم کا جوس خریدا۔ میں چاہتا تھا کہ میرے ساتھ جو بھی دوسرے ممالک سے آئے وہ بھرپور ہندوستانی کھانوں سے لطف اندوز ہوں۔ ہم سب نے اسے ایک ساتھ رکھا اور تمام نے اسے پسند کیا۔" انہوں نے کہا، "کچھ عرصہ پہلے جب میں کھڑکی سے باہر دیکھ رہا تھا، ہم ہوائی کے اوپر پرواز کر رہے تھے۔ ہم مدار سے دن میں 16 بار طلوع آفتاب اور غروب آفتاب دیکھتے ہیں۔ ہمارا ملک بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔"
بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے ماحول کے بارے میں بات کرتے ہوئے گروپ کیپٹن شکلا نے کہا، "یہاں سب کچھ مختلف ہے، ہم نے ایک سال تک تربیت حاصل کی اور مجھے مختلف نظاموں کے بارے میں معلوم ہوا... لیکن یہاں آنے کے بعد سب کچھ بدل گیا... یہاں چھوٹی چیزیں بھی مختلف ہیں کیونکہ خلا میں کوئی کشش ثقل نہیں ہے... یہاں سونا ایک بڑا چیلنج ہے... اس ماحول کی عادت ڈالنے میں کچھ وقت لگتا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا، "چندریان کی کامیابی کے بعد ملک کے نوجوانوں میں سائنس میں نئی دلچسپی پیدا ہوئی ہے، خلا کو تلاش کرنے کا ایک نیا جوش ہے… آج بچے نہ صرف آسمان کی طرف دیکھتے ہیں، بلکہ سوچتے ہیں کہ وہ اس تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہ جذبہ ہمارے مستقبل کے خلائی مشنوں کی بنیاد ہے۔ ہمیں مشن گگنیان کو آگے بڑھانا ہے، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہندوستانی خلائی اسٹیشن چندرما پر اترے۔"
اپنے تجربات کے بارے میں بات کرتے ہوئے گروپ کیپٹن شکلا نے کہا، "میں ایک اسپنج کی طرح تمام اسباق اور تجربے کو جذب کر رہا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ اسباق ہمارے لیے بہت قیمتی ہوں گے اور ہم انہیں آنے والے مشنوں میں مو¿ثر طریقے سے نافذ کریں گے۔
میں اپنی نوجوان نسل کو جو پیغام دینا چاہوں گا وہ یہ ہے کہ ہندوستان نے بہت دلیری سے اور اعلیٰ خواب دیکھا ہے، لیکن ہمیں ان خوابوں کو پورا کرنے کے لیے آپ تمام کی ضرورت ہے۔ کامیابی کا کوئی ایک ہی راستہ نہیں ہے لیکن ایک بات جو ہر راستے میں عام ہے وہ یہ ہے کہ آپ کو کوشش کرنا نہیں چھوڑنا چاہئے اگر آپ اس بنیادی منتر پر عمل کریں تو کامیابی آج یا کل ضرور آئے گی۔ گروپ کیپٹن شکلا نے کہا، "میں آپ سے اور 140 کروڑ ہندوستانیوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد بہت جذباتی اور خوشی محسوس کر رہا ہوں۔
اس پورے سفر میں میں نے بہت کچھ سیکھا ہے۔ یہ پورے ملک کی اجتماعی کامیابی ہے۔ میں نوجوان نسل کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر آپ محنت کریں گے تو قوم کا مستقبل اچھا ہو گا۔ آسمان کبھی بھی حد نہیں ہوتا۔
مسٹر مودی نے کہاکہ خلا میں ہمارا جھنڈا لہرانے کے لیے آپ کو مبارکباد، نیک خواہشات۔"
ہندوستانی فضائیہ میں ایک اسکواڈرن کی قیادت کرنے والے گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا فی الحال ایکسیوم مشن 4 پر ہیں اور وہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی خلاباز بن گئے ہیں۔ وہ 1984 میں ونگ کمانڈر راکیش شرما کے بعد خلا میں جانے والے دوسرے ہندوستانی ہیں۔ ہندستانی فضائیہ کے ایک سابق افسر اور پہلے ہندوستانی خلاباز نے 03 اپریل 1984 کو سویوز ٹی-11 میں سوویت انٹرکوسموس کے ساتھ زمین سے باہر اڑان بھری تھی۔