Latest News

ہندوستان میں بڑھے گی دودھ کی پیداوار،اگلے چند سالوں میں 5 فیصد سالانہ اضافے کا امکان

ہندوستان میں بڑھے گی دودھ کی پیداوار،اگلے چند سالوں میں 5 فیصد سالانہ اضافے کا امکان

نیشنل ڈیسک :  آنے والے سالوں میں ہندوستان میں دودھ کی پیداوار میں سالانہ 5  فیصد کی شرح سے اضافہ متوقع ہے، جو کہ عالمی اوسط سے بہت زیادہ ہے۔ یہ بات انڈیا ریٹنگ اینڈ ریسرچ (Ind-Ra) کی ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025 (FY25) میں دودھ کی پیداوار میں بھی 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
 دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ڈیری انڈسٹری
Ind-Ra کی ڈائریکٹر انورادھا باسُمتاری نے کہا کہ ہندوستانی ڈیری صنعت مسلسل ترقی کر رہی ہے، جس نے دنیا میں دودھ پیدا کرنے والے سب سے بڑے ملک کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مزید مضبوط کیا ہے۔ مالی سال 24 میں دودھ کی کل پیداوار 3.78 فیصد بڑھ کر 239.3 ملین ٹن ہو گئی۔ یہ ترقی بنیادی طور پر حکومت کی پالیسیوں اور دیہی خاندانوں خصوصاً خواتین اور چھوٹے کسانوں کے لیے آمدنی کا ایک اضافی ذریعہ ہے۔
چھوٹے اور پسماندہ کسان اس شعبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جنہوں نے دیہی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مالی سال 24 میں دودھ کی پیداوار ملک کی کل زرعی پیداوار کا تقریبا 19.8 فیصد تھی۔
فی کس دودھ کی دستیابی اور استعمال میں اضافہ 
رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں فی کس دودھ کی دستیابی میں بھی 4 فیصد اضافے کا تخمینہ ہے۔ اس میں مالی سال 2020  اور 2024  کے درمیان 3.9  فیصدکا اضافہ دیکھا گیا۔ مالی سال 2024  میں ہر شخص کے لیے دودھ کی اوسط کھپت 471 گرام فی دن تھی، جو مالی سال 2020 میں 406 گرام تھی ۔
Ind-Ra کے سینئر تجزیہ کار مکیش سکسینہ کے مطابق، دودھ اور ڈیری مصنوعات کی مانگ کی بنیادی وجہ گھریلو استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2027 تک تیار شدہ ڈیری مصنوعات کی پیداوار 10.8 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ شرح نمو (CAGR) کے ساتھ بڑھ کر 4,200.6 بلین تک پہنچ سکتی ہے جو مالی سال 2024 میں  3,090.8 بلین تھی۔
فی کس دودھ کی دستیابی اور استعمال میں اضافہ ہوا۔
کوآپریٹیو کمیٹیوں کا بڑا کردار 
کوآپریٹیو اور منظم شعبہ دودھ کی خریداری میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہندوستان میں دودھ کی کل پیداوار کا تقریبا 63  فیصد فروخت کے لیے ہے، جس میں سے تقریبا 32  فیصد کا منظم شعبہ ہینڈل کرتا ہے۔ مالی سال 2024 میں، اکیلے کوآپریٹیو نے 24 ملین ٹن دودھ کا انتظام کیا۔ یہ کمیٹیاں کسانوں کو ان کے دودھ کی قیمت کا 80-82  فیصد براہ راست ادا کرتی ہیں، جس سے انہیں باقاعدہ اور بروقت آمدنی ملتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top