National News

زراعت کےشعبےمیں زبردست ترقی، بھارت کےجی وی اے میں 12 سال میں تین گنااضافہ

زراعت کےشعبےمیں زبردست ترقی، بھارت کےجی وی اے میں 12 سال میں تین گنااضافہ

نیشنل ڈیسک: ہندوستان کی زراعت اور اس سے متعلقہ شعبوں نے گزشتہ 12 سالوں میں بہت اچھی ترقی کی ہے۔ جب کہ مالی سال 2012 میں اس شعبے کی مجموعی ویلیو ایڈڈ (GVA) تقریباً 1500 ہزار کروڑ روپے تھی، وہ مالی سال 2024 میں بڑھ کر 4800 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ ہوگئی ہے۔
یہ معلومات حکومت ہند کے شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کی تازہ ترین رپورٹ سے حاصل ہوئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک سال میں زراعت کے شعبے میں 22 فیصد کی تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ زراعت اب بھی ہندوستان کی معیشت کا ایک مضبوط حصہ ہے۔ یہ ملک کی جی ڈی پی (مجموعی گھریلو پیداوار) میں تقریباً 16 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے اور 46 فیصد سے زیادہ لوگوں کی روزی روٹی اس پر منحصر ہے۔
پیداوار کی مجموعی قدر (GVO) میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ 2012 میں یہ 1,900 ہزار کروڑ روپے تھا، جو 2024 میں بڑھ کر 3,000 ہزار کروڑ روپے ہو گیا – یعنی55 فیصد کا اضافہ۔

فصلوں کا سب سے بڑا حصہ 
زرعی پیداوار کا سب سے بڑا حصہ فصلوں کا ہے، جو کل GVO کا 54% سے زیادہ ہے۔ ان میں اناج، پھل اور سبزیاں شامل ہیں۔

  • اناج کی پیداوار میں چاول اور گندم کا حصہ 85 فیصد ہے۔
  • کیلا اب پھلوں کی پیداوار میں آم کو پیچھے چھوڑ کر آگے نکل گیا ہے۔
  • مالی سال 2024 میں کیلے کا جی وی او 47 ہزار کروڑ روپے تھا، جبکہ آم کا جی وی او 46.1 ہزار کروڑ روپے تھا۔
  • آلو بھی ایک اہم سبزی بنا ہوا ہے، اس کا جی وی او 2012 میں 21.3 ہزار کروڑ روپے سے بڑھ کر 2024 میں 37.2 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔

ریاست وار شراکت
اتر پردیش اس شعبے میں سب سے آگے ہے اور ملک کے کل زرعی جی وی اے میں 17 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے۔ اس کے بعد مدھیہ پردیش، پنجاب، تلنگانہ اور ہریانہ کا نمبر آتا ہے۔ ان پانچ ریاستوں کا کل حصہ 53% ہے۔
مویشی پالنے اور پھولوں کی زراعت میں اضافہ

  • مویشی پالنے میں بھی خوب ترقی ہوئی ہے۔ اس کا جی وی او 2012 میں 488 ہزار کروڑ روپے سے بڑھ کر 2024 میں 919 ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے۔
  • دودھ اب بھی سب سے بڑی پیداوار ہے، جس کا حصہ 66 فیصد جانوروں کی پرورش میں ہے۔
  • گوشت کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اب یہ 24 فیصد ہو گیاہے۔
  • پھولوں کی کاشت میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کا جی وی او 2012 میں 17.4 ہزار کروڑ روپے سے بڑھ کر 2024 میں 28.1 ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کسان اب تجارتی باغبانی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

ترقی کی وجوہات
رپورٹ میں واضح طور پر اضافہ کی وجوہات کا ذکر نہیں کیا گیا ہے لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پیش رفت اچھی بارشوں (مانسون)، فصلوں کی بہتر پیداوار اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے حکومتی اسکیموں کی وجہ سے ہوئی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top