National News

بھارت نے دہشت گردی پرپھر دکھایا سخت موقف، راج ناتھ نے ایس سی او کے بیان پر دستخط کرنے سے کیا انکار

بھارت نے دہشت گردی پرپھر دکھایا سخت موقف، راج ناتھ نے ایس سی او کے بیان پر دستخط کرنے سے کیا انکار

انٹر نیشنل ڈیسک: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے مجرموں، مالی معاونین اور اسپانسرز کو جواب دہ ٹھہرایا جانا چاہیے اور اس سے نمٹنے کے لیے کوئی دوہرامعیار نہیں اپنایاجانا چاہیے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے بیان پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ پاکستان کی حمایت یافتہ سرحد پار دہشت گردی پر بھارت کے خدشات کو واضح طور پر حل نہیں کیا گیا۔ اس معاملے سے واقف لوگوں نے کہا کہ ایس سی او اتفاق رائے کے تحت کام کرتا ہے، اس لیے سنگھ کے دستاویز کی حمایت سے انکار کے نتیجے میں، ایس سی او کے وزرائے دفاع کی کانفرنس مشترکہ بیان جاری کیے بغیر ختم ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ سرحد پار دہشت گردی کی کارروائیوں سمیت دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے کوئی واضح طریقہ کار نہیں ہے۔ سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے اور ایس سی او کے رکن ممالک کو یکجہتی کے ساتھ اس خطرے کی مذمت کرنی چاہیے۔ بھارت اور چین کے علاوہ ایس سی او میں پاکستان، ایران، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ پاکستان کا ایک واضح حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ کچھ ممالک دہشت گردوں کو پناہ دینے کے لیے سرحد پار دہشت گردی کو "پالیسی ٹول" کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں آپریشن سندور شروع کیا، دہشت گردی کو روکنے اور سرحد پار حملوں کا مقابلہ کرنے کے اپنے حق کا استعمال کیا۔
"پہلگام دہشت گردانہ حملے کے دوران، متاثرین کو ان کی مذہبی شناخت کی بنیاد پر گولی مار دی گئی۔ مزاحمتی محاذ، جو کہ اقوام متحدہ کے کالعدم دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) سے وابستہ ہے، نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کا طریقہ کار ہندوستان میں لشکر طیبہ کے پچھلے دہشت گردانہ حملوں جیسا تھا۔ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی زیرو ٹالرینس کی پالیسی اس کے اقدامات سے ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی میں دہشت گردی سے اپنے دفاع کا ہمارا حق بھی شامل ہے۔ ہم نے دکھایا ہے کہ دہشت گردی کے مراکز اب محفوظ نہیں ہیں اور ہم انہیں نشانہ بنانے سے نہیں ہچکچائیں گے۔سنگھ نے کہا کہ ایس سی او کے ارکان کو واضح طور پر دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے۔
انہوں نے ہر قسم کے اس خطرے سے لڑنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر دفاع نے نوجوانوں میں بنیاد پرستی کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔ سنگھ نے کہا کہ دنیا کو بین الاقوامی دہشت گردی اور سائبر حملوں سے لے کر ہائبرڈ وارفیئر تک کئی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطرات تمام ممالک کو درپیش ہیں اور ان سے نمٹنے کے لیے شفافیت، باہمی اعتماد اور تعاون پر مبنی مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان افغانستان میں امن، سلامتی اور استحکام سے متعلق اپنی پالیسی پر قائم ہے۔ وزیر دفاع شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کی کانفرنس میں شرکت کے لیے بدھ کو چین کے بندرگاہی شہر چنگ ڈاو پہنچے تھے۔
 



Comments


Scroll to Top