Latest News

اب سرحد پار بولے گا پہلگام کا خون! سخت ایکشن کو تیار ہندوستان، پاکستان میں ہائی الرٹ

اب سرحد پار بولے گا پہلگام کا خون! سخت ایکشن کو تیار ہندوستان، پاکستان میں ہائی الرٹ

انٹرنیشنل ڈیسک: جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ حملے میں 26 بے گناہ شہریوں کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کے بعد  حکومت ہند نے سخت رُخ  اپنایا ہے۔ اب اس پورے واقعے کے حوالے سے پاکستان میں کافی ہنگامہ برپا ہے جہاں انٹیلی جنس ایجنسیوں اور فوج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں 'جنگی تیاریوں' کے آثار نظر آ رہے ہیں اور کئی فوجی اڈوں پر "جنگی سائرن"(جنگی وارننگ سائرن)بجنے کی اطلاعات ہیں۔
پہلگام دہشت گردانہ حملہ
22 اپریل کو جموں و کشمیر کے ایک مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں ایک خوفناک دہشت گردانہ حملہ ہوا، جس میں 26 افراد ہلاک اور متعدد شدید زخمی ہوئے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ حملہ آوروں نے اسلحہ اور تربیت سرحد پار سے حاصل کی تھی۔ ہندوستان نے تب سے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ حملہ سرحد پار سے دہشت گرد گروپوں کے ذریعے کیا گیا جس کی حمایت پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی ہے۔
ہندوستان نے سرجیکل اسٹرائیک 2.0 کی وارننگ 
ہندوستان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اگر پاکستان دہشت گردی پر لگام نہیں لگاتا تو وہ سرحد پار سرجیکل ایکشن سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ وزیر دفاع اور آرمی چیف دونوں نے حال ہی میں اعلی سطحی سیکورٹی میٹنگیں کیں، اور سرحدی علاقوں میں فوج کی تعیناتی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہندوستانی  فوج کے خصوصی یونٹوں کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی)پر الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔
پاکستان میں ہڑکمپ : 'بجا  جنگی سائرن'
پاکستانی میڈیا اور سویلین ذرائع کے مطابق، کشیدگی کے بعد، کئی پاکستانی فوجی اڈوں خصوصا پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے علاقوں میں رات کے وقت "جنگی سائرن" بجائے گئے۔ اس وارننگ سگنل کے بعد وہاں کے سکیورٹی اداروں نے شہریوں کو چوکنا رہنے کا کہا ہے اور ممکنہ فضائی حدود کی پابندیوں کے حوالے سے بات چیت بھی شروع ہو گئی ہے۔
آئی ایس آئی کا سربراہ بھی این ایس اے بنا یا گیا
اس ساری پیش رفت کے درمیان حکومت پاکستان نے اپنی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے موجودہ سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے)کا اضافی چارج دے دیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ آئی ایس آئی کے ایک حاضر سروس سربراہ کو بھی NSA کی ذمہ داری دی گئی ہے جو پاکستان کے اسٹریٹجک موقف میں ایک بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے۔ 
سفارتی ردعمل اور عالمی توجہ
ہندوستان نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز سے اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرنے کی اپیل کی ہے۔ امریکہ، فرانس اور روس جیسے ممالک نے بھی اس حملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، حالانکہ انہوں نے دونوں ممالک سے تحمل سے کام لینے کی اپیل بھی کی ہے۔ اگرچہ ابھی تک کسی فریق نے باضابطہ طور پر جنگ کا اعلان نہیں کیا لیکن زمینی صورتحال انتہائی حساس ہو چکی ہے۔ ہندوستان اور پاکستان دونوں سرحدی علاقوں میں اپنی فوجی موجودگی کو تیز کر رہے ہیں اور سفارتی سرگرمیاں بھی بڑھ گئی ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top