انٹرنیشنل ڈیسک: پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ ملک میں غم و غصے کا ماحول ہے اور عام لوگ فوج اور حکومت کی طرف سے جوابی کارروائی کے منتظر ہیں۔ اسی دوران مشہور استاد اور مفکر ڈاکٹر وکاس دیویاکرتی کی ایک پرانی لیکن انتہائی متعلقہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ پاکستان کے اندرونی حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے بہت سی درست باتیں کہتے نظر آ رہے ہیں۔
کشمیر کے مسلمانوں کو کیوں بدنام کیا؟
ڈاکٹر دیویا کیرتی نے واضح طور پر کہا کہ جموں و کشمیر کے مقامی مسلمانوں کا اس دہشت گردانہ حملے میں کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ کشمیری اب سیاحت سے کما رہے ہیں اور ایسے کسی بھی حملے کا سب سے زیادہ نقصان انہیں اٹھانا پڑے گا۔ جہاں پہلے 20-22 لاکھ سیاح آتے تھے، اب یہ تعداد 2 سے 2.5 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔ کوئی بھی شخص اپنے پاوں پر کلہاڑی کیوں مارے گا؟
https://x.com/Love_Fun_Fear/status/1916682381538341334
پاکستان کی حالت تشویشناک ہے، بھی بھی ہو سکتے ہیں ٹکڑے
ڈاکٹر دیویا کیرتی نے پاکستان کی موجودہ صورتحال کو انتہائی نازک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک مہنگائی، بے روزگاری اور سیاسی عدم استحکام سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک اس وقت ”حمل“ جیسی صورتحال سے دوچار ہے اور یہ کہنا مشکل ہے کہ کب اور کون سا حصہ الگ ہو جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا جیسے صوبوں میں آزادی کے مطالبات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔
اندرونی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دیویا کیرتی نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوج کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرکے عوام کی توجہ ملک کے اندرونی مسائل سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ "ٹرینوں کو ہائی جیک کیا جا رہا ہے، دنیا میں تھو تھوہو رہی ہے، اور وہ اسے دبانے کے لیے بھارت میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو مستقبل میں پاکستان کئی حصوں میں تقسیم ہو سکتا ہے۔ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، جہاں کئی دہائیوں سے آزادی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ آج وہاں کے لوگ پاکستان سے مکمل علیحدگی چاہتے ہیں۔