کرتارپور کوریڈور کو لے کر پاکستانی فوج نے وزیر اعظم عمران خان کا حکم پلٹتے ہوئے پاسپورٹ کو ضروری قرار دیا ہے۔اس سے عمران کے اس ٹویٹ نے کنفیوژن پیدا کر دیا ہے ،جس میں عمران نے ہندوستانی یاتریوں کو پاسپورٹ کی لازمیت سے چھوٹ دی تھی۔ہندوستان نے اس کو لے کر اب پاکستان سے واضح کرنے کو کہا ہے اور پوچھا ہے کہ کرتارپور صاحب کے لئے پاسپورٹ کی ضرورت پڑے گی یا نہیں؟
پاکستانی فوج کے اس حکم سے پاکستان اپوزیشن کی یہ بات صحیح ثابت ہوتی ظاہر ہو رہی ہے کہ عمران سلیکٹڈ وزیر اعظم ہیں اور فوج کے اشاروں پر کام کرتے ہیں۔بتا دیں کہ کرتارپور کوریڈور کو لے کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جو معاہدہ ہوا ہے، اس کے مطابق یاتریوں کے پاس پاسپورٹ ہونا ضروری ہے۔لیکن پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں ٹویٹ کیا تھا کہ کرتارپور جانے والے یاتریوں کو پاسپورٹ کی ضرورت نہیں پڑے گی لیکن اب پاک آرمی نے عمران کے اس حکم کو درکنار کر اپنا فرمان سنا دیا ہے۔
عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ' ہندوستان سے کرتارپور آنے والے سکھوں کو میں نے دو چھوٹ دی ہے اب انہیں پاسپورٹ کی ضرورت نہیں کرے گا، بس ان کے پاس ایک درست شناختی کارڈ ہونا چاہئے۔ عمران خان نے کہا تھا کہ ہندوستانی مسافروںکو 10 دن پہلے رجسٹریشن نہیں کرانا ہوگا۔افتتاح کے دن اور گوروجی کے 550 ویں سالگرہ پر مسافروں سے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔بتا دیں کہ 9 نومبر کو عمران خان کرتارپور کوریڈور کا افتتاح کریں گے۔