Latest News

ہندوستان کے 80 ڈرونز نے اُڑادی تھی پاکستان کی نیند، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے آپریشن سندور سے فوجی ٹھکانوں پر بھاری نقصان کا کیا اعتراف

ہندوستان کے 80 ڈرونز نے اُڑادی تھی پاکستان کی نیند، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے آپریشن سندور سے فوجی ٹھکانوں پر بھاری نقصان کا کیا اعتراف

انٹرنیشنل ڈیسک: آپریشن سندور میں پاکستان کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں وہاں کی اعلی قیادت کے بیانات اب خود حالات کی سنگینی بیان کر رہے ہیں۔ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پہلی بار عوامی طور پر یہ تسلیم کیا ہے کہ  ہندوستانی کارروائی کے دوران پاکستان کو فوجی سطح پر نقصان اٹھانا پڑا۔ سال کے اختتام پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اسحاق ڈار نے مانا کہ  ہندوستانی  ڈرون حملوں میں راولپنڈی میں واقع نور خان ایئر بیس کو نقصان پہنچا، جبکہ اس دوران وہاں تعینات اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔
چھتیس گھنٹوں میں اسی ڈرون کا دعوی
اسحاق ڈار نے کہا کہ  ہندوستان  نے نہایت کم وقت میں بڑی تعداد میں ڈرون پاکستانی علاقے میں بھیجے۔ ان کے مطابق چھتیس گھنٹوں کے اندر کم از کم اسی ڈرون سرحد عبور کر کے پاکستان کے اندر داخل ہوئے۔ ڈار نے دعوی کیا کہ پاکستانی فوج نے ان میں سے 79  ڈرون ناکارہ بنا دیے، لیکن ایک ڈرون ایک فوجی اڈے سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں وہاں موجود چند افراد زخمی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ  ہندوستان  نے مختصر وقت میں بڑی تعداد میں ڈرون داغے، جس سے حالات خاصے کشیدہ ہو گئے تھے۔
نور خان ایئر بیس پر حملے کی تصدیق
ڈار نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں نو مئی کی رات سول اور فوجی قیادت کی ایک اہم میٹنگ ہوئی تھی، جس میں حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور کئی اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ دس مئی کو نور خان ایئر بیس پر حملہ کر کے  ہندوستان  نے بڑی غلطی کی، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو گئی۔
قابل ذکر ہے کہ نور خان ایئر بیس راولپنڈی میں واقع پاکستان فضائیہ کا ایک اہم اور اسٹریٹجک ایئر بیس ہے۔ آپریشن سندور کے دوران یہ ان 11  ایئر بیسوں میں شامل تھا جنہیں  ہندوستان  حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان اڈوں میں سرگودھا، رفیقی، جیکب آباد اور مرید کے ایئر بیس بھی شامل بتائے گئے ہیں۔
آپریشن سندور کیا تھا
 ہندوستان  فوج نے سات مئی کی صبح آپریشن سندور کا آغاز کیا تھا۔ یہ کارروائی 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے جواب میں کی گئی تھی۔ اس آپریشن کے تحت  ہندوستان  نے پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں واقع نو دہشت گرد کیمپوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی اہم فوجی ٹھکانوں پر بھی انتہائی درست حملے کیے گئے تھے۔
اسحاق ڈار کے بیان پر ہندوستان فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نقصان کا دائرہ اس سے کہیں زیادہ تھا اور ڈار حقیقت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈھلوں نے پاکستانی میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے نیوز چینل سما ٹی وی پر 138  افراد کو بعد از مرگ بہادری کے اعزازات دیے جانے کی خبر سامنے آئی تھی۔ اس سے واضح اشارہ ملتا ہے کہ پاکستان نے جتنے جانی نقصانات کو سرکاری طور پر تسلیم کیا ہے، اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
ویڈیو اور سیٹلائٹ تصاویر سے نقصان بے نقاب
لیفٹیننٹ جنرل ڈھلوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی شہریوں کی جانب سے جاری کردہ ویڈیوز میں نور خان ایئر بیس پر آگ اور بھاری نقصان واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق آپریشن سندور کے دوران نشانہ بنائے گئے تمام گیارہ 11بیسوں کو شدید نقصان پہنچا۔ نور خان ایئر بیس پر حملے کی تصدیق سب سے پہلے خود وزیر اعظم شہباز شریف نے کی تھی۔ اس کے علاوہ ان کے مشیر رانا ثناء  اللہ نے بھی تسلیم کیا تھا کہ پاکستان کے پاس صرف 30سے 45سیکنڈ کا وقت تھا یہ اندازہ لگانے کے لیے کہ نور خان کی جانب داغی گئی ہندوستانی میزائل میں ایٹمی ہتھیار تھا یا نہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر میں وسیع نقصان نظر آیا
مئی میں سامنے آنے والی سیٹلائٹ تصاویر میں مبینہ طور پر کئی پاکستانی ایئر بیسوں کو شدید نقصان پہنچتے دیکھا گیا تھا۔ ان میں نور خان، سرگودھا کا مشاف ایئر بیس، بھولاری اور جیکب آباد کا شہباز ایئر بیس شامل ہیں۔ پاکستان نے بھی دس مئی کو یہ تسلیم کیا تھا کہ ہندوستانی میزائلوں اور ڈرون حملوں میں اس کے کم از کم تین ایئر بیسوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top