ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم اور بنگلہ دیش نیشنلِسٹ پارٹی (BNP) کی سربراہ خالِدہ زیا کی صحت کے بارے میں تشویشناک خبر سامنے آئی ہے۔ ان کے ذاتی ڈاکٹر کے مطابق خالِدہ زیا کی حالت اس وقت انتہائی نازک ہے۔ 80 سالہ خالِدہ زیا گزشتہ کئی دنوں سے سنگین صحت کے مسائل سے جوجھ رہی ہیں۔
11 دسمبر سے وینٹی لیٹر پر ہیں خالِدہ زیا
ذرائع کے مطابق وہ 23 نومبر سے ڈھاکہ کے 'ایور کیئر' ہسپتال میں داخل ہیں اور حالت بگڑنے کی وجہ سے انہیں 11 دسمبر کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ ہفتہ کو آدھی رات ہسپتال کے باہر ایک اچانک پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر اے۔زیڈ۔ایم۔ زاہد نے بتایا کہ فی الحال ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں دیکھی گئی ہے۔ ڈاکٹروں نے ملک کے عوام سے ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی ہے۔
خالِدہ زیا کی دیکھ بھال کے لیے ملکی اور غیر ملکی ڈاکٹروں کی ٹیم تعینات ہے۔ ان کے بیٹے اور BNP کے عملی سربراہ طارق رحمان نے ہسپتال میں طویل وقت گزارا اور ان کی نانی ڈاکٹر زبیدہ رحمان بھی علاج کی نگرانی کر رہی ہیں۔
غیر ملکی علاج کے منصوبے نامکمل
بنگلہ دیش نیشنلِسٹ پارٹی (BNP) کی جانب سے خالِدہ زیا کو بہتر علاج کے لیے بیرون ملک لے جانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ تاہم، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی موجودہ جسمانی حالت اتنی کمزور ہے کہ وہ ہوائی سفر (Air Travel) کرنے کے قابل نہیں ہیں، جس وجہ سے فی الحال ان کا علاج ملک میں ہی جاری رکھا جا رہا ہے۔