انٹرنیشنل ڈیسک: بیرون ملک بہتر روزگار اور مستقبل کی امید لے کر روس جانے والے ہندوستانی نوجوانوں کا خواب اب ایک خوفناک سانحے میں بدل گیا ہے۔ ہندوستانی حکومت نے راجیہ سبھا میں سرکاری طور پر تسلیم کیا ہے کہ روسی مسلح افواج کے ساتھ کام کرنے والے 26 ہندوستانی شہریوں کی موت ہو چکی ہے، جبکہ سات ہندوستانی اب بھی لاپتہ ہیں۔ اب تک روسی فوج میں 10 بھارتی نوجوانوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ حکومت نے بتایا کہ یہ بھارتی شہری مختلف حالات میں روسی فوجی نظام سے وابستہ تھے اور یوکرین جنگ کے پس منظر میں انہیں براہ راست یا بالواسطہ طور پر جنگی علاقوں میں تعینات کیا گیا۔ کئی معاملات میں نوجوانوں کو ایجنٹوں کے ذریعے بہتر تنخواہ اور نوکری کا لالچ دے کر روس لے جایا گیا، لیکن بعد میں انہیں فوجی معاہدوں میں پھنسا دیا گیا۔
Ten Indians confirmed dead after joining Russian army, four missing, families seek answers, action against agents.
Read more on https://t.co/bSGfDt2gjh#RussiaUkraineWar #India #Punjab #Jalandhar pic.twitter.com/WMotkPZqsH
— shorts91 (@shorts_91) December 28, 2025
روسی حکام سے رابطے میں ہندوستانی حکومت
وزارت خارجہ نے کچھ دن پہلے ہی پارلیمنٹ کو آگاہ کیا تھا کہ ہندوستان مسلسل روسی حکام کے رابطے میں ہے اور جو ہندوستان ابھی زندہ ہیں، انہیں فوجی خدمات سے آزاد کرانے اور محفوظ وطن واپسی کی کوششیں جاری ہیں۔ حکومت نے یہ بھی واضح کیا کہ مرنے والوں کے خاندانوں کو ہر ممکن مدد دی جا رہی ہے۔ اس معاملے نے ملک میں شدید غصہ اور تشویش پیدا کر دی ہے۔ کئی خاندانوں نے بتایا ہے کہ ان کا اپنے بیٹوں سے مہینوں سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس پورے نیٹ ورک کی بین الاقوامی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت نے نوجوانوں کو خبردار کیا ہے کہ بیرون ملک نوکری کے نام پر کیے جانے والے جعلی فوجی معاہدوں سے محتاط رہیں اور صرف قانونی ذرائع سے ہی بیرون ملک سفر کریں۔
Another Indian citizen dead after being pulled into the Russian army, Adjaya Godara, 22, arrived in Russia in November 2024 to attend language courses, looking for civilian work. Three months later, drafted into the army and sent to the front without any military training. He… pic.twitter.com/eRc8N6oPv1
— SPRAVDI — Stratcom Centre (@StratcomCentre) December 26, 2025
10 ہندوستانی نوجوانوں کی موت کی تصدیق
اس معاملے میں اب تک روسی فوج میں شامل ہونے کے دوران 10 ہندوستانی نوجوانوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جگدیپ سنگھ نامی ایک ہندوستانی نوجوان نے اپنے بھائی مندیپ اور دیگر پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کی تلاش میں دو بار روس کا سفر کیا۔ جگدیپ نے بتایا کہ ہندوستان واپس آ کر انہوں نے راجیہ سبھا کے رکن سنت بلبیر سنگھ سیچیوال کے دفتر میں ایسے دستاویزات جمع کرائے، جن سے ان اموات کی تصدیق ہوتی ہے۔
مرنے والوں کی تفصیل
यूक्रेनी सेना की कैद में गुजरात के छात्र साहिल मोहम्मद हुसैन ने Video मैसेज भेजा है।
साहिल ने कहा– "मैं पढ़ने रसिया आया था। यहां मुझे ड्रग्स केस में झूठा फंसाकर जेल में डाल दिया। रिहाई की शर्त रखी रूसी सेना में भर्ती होना। मैं भर्ती हो गया। 15 दिन ट्रेनिंग करके मुझे यूक्रेन से… pic.twitter.com/6Mj7gquFMe
— Sachin Gupta (@SachinGuptaUP) December 22, 2025
جگدیپ سنگھ کے مطابق روسی فوج میں مارے گئے 10 ہندوستانیوں میں شامل ہیں۔
- تیج پال سنگھ، امرتسر، پنجاب۔
- اروِند کمار، لکھنؤ۔
- دھیریندر کمار، اتر پردیش۔
- ونود یادو، اتر پردیش۔
- یوگیندر یادو، اتر پردیش۔
اس کے علاوہ پانچ دیگر ہندوستانی نوجوان، جن میں جموں اور دیگر ریاستوں کے رہائشی شامل ہیں۔
چار ہندوستانی اب بھی لاپتہ ۔
اب بھی جن ہندوستانی نوجوانوں کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے، ان کے نام ہیں۔
- دیپک۔
- یوگیشور پرساد۔
- اظہرالدین خان۔
- رام چندر۔
ان نوجوانوں کے خاندان آج بھی کسی خبر کی امید میں ہیں۔
جگدیپ سنگھ کے روس کے سفر
جگدیپ نے بتایا کہ پہلا سفر 21 دن کا تھا، جس میں انہوں نے ماسکو سمیت کئی شہروں میں پھنسے ہندوستانیوں ، خاص طور پر پنجابی نوجوانوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ دوسرا سفر تقریباً دو ماہ کا رہا، جس میں انہوں نے گہرائی سے تلاش کی، ہندوستانی نوجوانوں، ان کے خاندانوں اور مقامی رابطوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ کئی نوجوانوں کو روزگار کے نام پر روس بلایا گیا، لیکن بعد میں انہیں یا تو زبردستی یا دھوکے سے فوجی سرگرمیوں سے جڑے حالات میں ڈال دیا گیا۔