نیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ بھاری ٹیرف کے درمیان، روس کے نائب وزیر اعظم دیمتری پاتروشیو اس ماہ نئی دہلی آ سکتے ہیں۔ پاتروشیو زراعت کے شعبے کے ماہر ہیں اور ان کے دورے کا بنیادی مقصد ہندوستان سے جھینگے کی درآمد اور کھاد کی فراہمی بڑھانے پر بات چیت کرنا ہوگا۔
جھینگے کی تجارت پر اثر
ہندوستان، امریکہ کو جھینگے کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ ہر سال اربوں ڈالر کا جھینگا امریکہ کو برآمد کیا جاتا ہے۔ لیکن امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ 50 فیصد ٹیرف سے اس تجارت پر گہرا اثر پڑا ہے۔ اب ہندوستانی جھینگا برآمد کنندگان کو امریکی مارکیٹ میں ایکواڈور، انڈونیشیا، ویتنام اور چین جیسے ممالک سے سخت مقابلہ درپیش ہے۔ ایسے میں روس ہندوستان کے لیے ایک نیا اور پرکشش بازار بن سکتا ہے۔
پاتروشیو کا ایجنڈا
نئی دہلی کے دورے کے دوران دیمتری پاتروشیو ہندوستانی وزیروں سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ اس دوران دونوں ممالک دو طرفہ تجارت کو مضبوط بنانے پر زور دیں گے۔ روس چاہتا ہے کہ وہ ہندوستان سے زیادہ مقدار میں جھینگے خریدے اور ساتھ ہی کھاد کی فراہمی بھی بڑھائے۔
امریکہ کا دباؤ
ٹرمپ انتظامیہ نے ہندوستان پر کئی محصولات عائد کیے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، بھارتی جھینگا درآمد پر کل ٹیرف کی شرح 58 فیصد سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ یہی نہیں، امریکہ نے جی-7 وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں ہندوستان اور چین پر اضافی ٹیرف لگانے کی تجویز بھی دی ہے۔ امریکہ مسلسل یہ دبا ڈال رہا ہے کہ اس کے اتحادی ممالک بھی بھارت پر محصولات عائد کریں۔
ہندوستان نے اپنا موقف واضح کیا
امریکہ کا الزام ہے کہ ہندوستان روس سے تیل خرید کر یوکرین جنگ کو بالواسطہ طور پر فنڈ کر رہا ہے۔ لیکن بھارت نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ اس کی پالیسی قومی مفاد، توانائی کی سلامتی اور بازار کی صورت حال پر مبنی ہے۔ اس لئے تیل اور دیگر درآمد و برآمد کے فیصلے مکمل طور پر اس کے آزادانہ فیصلے ہیں۔