National News

راجناتھ سنگھ کا بڑا بیان، کہا-آج کے دور میں جنگیں صرف گولیوں سے نہیں، لاجسٹکس سے جیتی جاتی ہیں

راجناتھ سنگھ کا بڑا بیان، کہا-آج کے دور میں جنگیں صرف گولیوں سے نہیں، لاجسٹکس سے جیتی جاتی ہیں

نیشنل ڈیسک: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو وڈودرا میں گتی شکتی یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے لاجسٹکس (لاجسٹکس مینجمنٹ) کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج کے دور میں جنگیں صرف بندوق اور گولی سے نہیں جیتی جاتیں بلکہ صحیح وقت اور مقام پر پہنچ کرجیتی جاتی ہیں۔
'آپریشن سندور' کی مثال دیتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہماری ایجنسیوں کی طرف سے مسلح افواج کو متحرک کرنے سے لے کر صحیح وقت اور جگہ پر سازوسامان کی فراہمی تک لاجسٹک مینجمنٹ اس کی کامیابی کا ایک فیصلہ کن عنصر تھا۔ انہوں نے اسے بہترین لاجسٹکس مینجمنٹ کی زندہ مثال قرار دیا۔
لاجسٹکس: پاور کا نیا پیرامیٹر
وزیر دفاع نے کہا کہ لاجسٹکس کو صرف سامان کی ترسیل کے عمل کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے، بلکہ اسے اسٹریٹجک اہمیت کے ساتھ دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرحد پر لڑنے والے فوجی ہوں یا ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں مصروف عملہ، وسائل کے مناسب انتظام کے بغیر، مضبوط ارادے بھی کمزور ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے لاجسٹک کو ایسی طاقت قرار دیا جو افراتفری کو کنٹرول میں بدل دیتی ہے۔
راج ناتھ سنگھ کے مطابق طاقت کا پیمانہ صرف ہتھیار نہیں بلکہ وسائل کا بروقت انتظام بھی ہے۔ جنگ ہو، تباہی ہو یا عالمی وبا، جو قوم اپنی لاجسٹک چین کو مضبوط رکھتی ہے وہ سب سے زیادہ مستحکم، محفوظ اور قابل ہے۔
اقتصادی ترقی میں لاجسٹکس کی اہمیت
راج ناتھ سنگھ نے 21ویں صدی میں ہندوستان کی امنگوں کو تیز کرنے میں جی ایس وی جیسے اداروں کے اہم رول کا ذکر کیا۔ انہوں نے ملک کی اقتصادی ترقی میں رسد کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسے پری پروڈکشن سے لے کر استعمال تک ہر مرحلے کو جوڑنے والے کلیدی ستونوں میں سے ایک قرار دیا۔
انہوں نے ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں رسد کی براہ راست اور بالواسطہ شراکت کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے کوویڈ وبائی مرض کے دوران اس کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی، جب لاکھوں ویکسین، آکسیجن سلنڈر اور طبی ٹیموں کو ضرورت کے وقت ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچایا گیا۔
بنیادی ڈھانچے اور پی ایم گتی شکتی میں بے مثال ترقی
وزیر دفاع نے بتایا کہ ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے میں پچھلے 11 سالوں میں بے مثال ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تبدیلی کی بنیاد پالیسی اصلاحات اور مشن موڈ پراجیکٹس کے ذریعے رکھی گئی ہے، اس طرح ایک جامع اور مربوط انداز اپنایا گیا ہے۔ اس کا اثر صرف فزیکل کنیکٹیویٹی تک محدود نہیں ہے بلکہ اس نے معاشی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ کیا ہے، رسد کی لاگت میں کمی اور خدمات کی فراہمی میں بہتری لائی ہے۔

انہوں نے کہاپی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے تحت، ترقی کے سات طاقتور ستون جیسے ریلوے، سڑکیں، بندرگاہیں، آبی گزرگاہیں، ہوائی اڈے، ماس ٹرانزٹ اور لاجسٹک انفراسٹرکچر مل کر ہندوستان کی معیشت کو مضبوط بنیاد فراہم کر رہے ہیں۔" انہوں نے پی ایم گتی شکتی کو صرف ایک اسکیم نہیں بلکہ ایک ویڑن کے طور پر بیان کیا، جو جدید ٹیکنالوجی اور ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی کے ذریعے انفراسٹرکچر کو مستقبل پر مبنی بنا رہا ہے۔
قومی لاجسٹک پالیسی اور GSV کا کردار
قومی لاجسٹک پالیسی کے بارے میں وزیر دفاع نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد ایک مربوط، موثر اور کم لاگت لاجسٹکس نیٹ ورک بنانا ہے، جس سے نہ صرف لاجسٹکس کے اخراجات کم ہوں گے بلکہ ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی کا مقصد موجودہ 13-14 فیصد لاجسٹک لاگت کو ترقی یافتہ ممالک کی سطح پر لانا ہے، اس طرح گھریلو اور عالمی منڈیوں میں ہندوستانی مصنوعات کی مسابقت میں اضافہ ہوگا۔

جی ایس وی کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ انسٹی ٹیوٹ صرف ایک تعلیمی ادارہ نہیں ہے بلکہ ایک آئیڈیا اور مشن ہے، جو ہندوستان کو تیزی سے، منظم اور مربوط انداز میں آگے لے جانے کی قومی خواہش کو پورا کر رہا ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹلائزیشن، آٹومیشن، ریئل ٹائم ٹریکنگ، اے آئی سے چلنے والی لاجسٹکس کی پیشن گوئی اور پائیدار فریٹ سسٹم کو آج کے دور میں ہندوستان کی قومی ضرورت قرار دیا اور ان مضامین میں جی ایس وی اور طلباءکی کوششوں کی تعریف کی۔
 



Comments


Scroll to Top