نیشنل ڈیسک:دہلی تشدد کے بعد سیاسی الزامات او ر جوابی الزامات کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسی درمیان مہاراشٹر کے وزیر اور نیشنلسٹ کانگرس پارٹی (این سی پی) کے لیڈر نواب ملک نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر حملہ بولتے ہوئے کہاکہ وہ نادر شاہ ہیں جنہوں نے دہلی کوجلنے دیا ۔ملک نے شاہ کے استعفے کی مانگ کی ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح دہلی جلتی رہی اور لوگ مرتے رہے ،شاہ کو لوگ تاریخ میں نادر شاہ کے نام سے جانیںگے۔
ملک نے کہا کہ فارس کے شاہ نادر شاہ نے 1730میں کمزور مغلوں کو ہرانے کے بعد ہزاروں ہندوئوں اور مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتارا تھا ۔ اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی فوج کے لئے عورتوں اور بچوں کو غلام بنا لیا تھا۔
کون ہیں نادر شاہ
نادر شاہ افسر (یا نادر کلی بیگ) (1688-1736) فارس کا شاہ تھا اور اس نے صدیوں کے بعد علاقے میں ایرانی خود مختاری قائم کی تھی۔ اس نے اپنی زندگی داستا سے شروع کی تھی اور فارس کا شاہ ہی نہیں بنا بلکہ اس نے اس وقت ایرانی سلطنت کے طاقتور دشمن عثمانی سلطنت اور روسی سلطنت کو ایرانی علاقوں سے باہر نکالا تھا ۔
اس نے افشری نسل قائم کی تھی اور اس کا عروج اس وقت ہوا جب ایران میں مغرب سے عثمانی سلطنت پر حملہ ہو رہا تھا اور مشرق سے افغانوں نے سفاوی دارلحکومت اسفہان پر قبضہ کر لیاتھا۔ شمال سے روس بھی فارس میں سلطنت کی توسیع کا منصوبہ بنا رہا تھا ۔ایسے حالات میں بھی اس نے اپنی فوج تعینات کی اور اپنے فوجی کارروائیوں کی وجہ سے اسے فارس کا نوپولین یا ایشیا کا آخری عظم جرنیل جیسے لقب سے نوازا جاتا ہے۔