National News

عمران خان کی مشکلات ختم نہیں ہو رہیں، اب ان کے ملک سے باہر جانے پرلگا ئی پابندی

عمران خان کی مشکلات ختم نہیں ہو رہیں، اب ان کے ملک سے باہر جانے پرلگا ئی پابندی

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کے ساتھ ساتھ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے 600 سے زائد رہنماؤں اور سابق عوامی نمائندوں کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ اطلاع جمعرات کو میڈیا رپورٹس میں دی گئی۔
عمران خان کو 9 مئی کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا
خان کو 9 مئی کو بدعنوانی کے ایک کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جس کی وجہ سے ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ اس کے بعد سے پی ٹی آئی کے سربراہ خان سمیت پارٹی کے کئی اعلیٰ رہنما فوجداری مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) کے ذرائع کے حوالے سے جیو نیوز نے اطلاع دی ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے نام 9 مئی کے تشدد اور شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی میں ملوث ہونے پر فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔ تاہم خان کی پارٹی کی جانب سے اس پیشرفت کی کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں اور عہدیداروں نے گزشتہ تین دنوں میں ملک چھوڑنے کی کوشش کی

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی صوبائی قومی شناختی فہرست (پی این آئی ایل)میں نام شامل کیے گئے ہیں تاکہ وہ بیرون ملک نہ جا سکیں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے کچھ رہنماں اور عہدیداروں نے گزشتہ تین دنوں میں ملک چھوڑنے کی کوشش کی۔ تاہم انہیں ہوائی اڈوں پر روک دیا گیا۔ فہرست میں مراد سعید، ملکہ بخاری، فواد چوہدری، حماد اظہر، قاسم سوری، اسد قیصر، یاسمین راشد اور میاں اسلم اقبال کے نام شامل ہیں۔فواد چوہدری پہلے ہی پارٹی چھوڑ چکے ہیں لیکن ان کا نام ان لوگوں میں شامل کیا گیا ہے جو پاکستان سے باہر نہیں جا سکتے۔

اس سے قبل 'سما' نیوز چینل نے خبر دی تھی کہ وفاقی حکومت نے خان اور ان کی اہلیہ سمیت 80 افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چینل کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کے نام متعلقہ اداروں کی سفارش پر فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ پولیس، قومی احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن بیورو نے وزارت داخلہ سے درخواست کی تھی کہ ان ناموں کو نو فلائی لسٹ میں شامل کیا جائے۔

نو فلائی لسٹ وزارت داخلہ کے ذریعہ برقرار رکھی جاتی ہے اور ہوائی اڈوں اور دیگر ایگزٹ پوائنٹس پر تعینات اہلکاروں کو ان لوگوں کے نام دیئے جاتے ہیں جن پر ملک چھوڑنے پر پابندی  ہوتی ہے۔ جب خان وزیر اعظم تھے تو اس فہرست میں کئی ہائی پروفائل لوگوں کے نام شامل تھے جن میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف بھی شامل تھے۔
 



Comments


Scroll to Top