انٹرنیشنل ڈیسک : پاکستان کی پارلیمنٹ میں ہندوستانی ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان کا ایک بار پھر ذکر کیا ہوا، عمران حکومت کے سبھی دعوؤں کی پول کھل گئی۔ پاکستان کے اپوزیشن کے ایک بڑے لیڈر کے بیان پر اب عمران حکومت نے صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوج یا پھر حکومت پر ہندوستانی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان کو چھوڑنے کا کوئی دباو نہیں تھا۔ بتا دیں کہ پاکستان کے رکن پارلیمنٹ ایاز صادق نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہندوستان کے حملے کے ڈر سے اعلی ٰسطحی میٹنگ میں پائلٹ ابھینندن کو رہا کئے جانے کی درخواست کی تھی۔
پاکستانی رکن پارلیمنٹ ایاز صادق نے پارلیمنٹ میں دعویٰ کیا مجھے یاد ہے شاہ محمود قریشی اس میٹنگ میں موجود تھے جس میں عمران خان نے آنے سے انکار کر دیا تھا۔ قریشی کے پیر کانپ رہے تھے، پیشانی پر پسینہ تھا۔ ہم سے قریشی نے کہا خدا کے واسطے اب اس کو واپس جانے دیں، کیونکہ رات کے 9 بجے ہندوستان پاکستان پر حملہ کر رہا ہے۔
پاکستان کی پارلیمنٹ میں بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ہندوستان کے ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان کو ہندوستان کے خوف کے سبب پاکستان نے چھوڑا تھا۔ ایاز صادق نے کہا تھا کہ پاکستان حکومت میں حکومت ہند کو لے کر اس طرح کا ڈر بیٹھا ہوا تھا انہوں نے بغیر وقت گنوائے فورا ابھینندن وردھمان کو رہا کر دیا اور ہندستان کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان کو خوش کرنے کے لئے ابھینندن وردھمان کو چھوڑا گیا تھا۔
ایاز صادق کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خارجہ دفتر کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ ونگ کمانڈر ابھینندن کی رہائی کو لے کر پاکستان پر کوئی دباو نہیں تھا۔ ترجمان نے اپنے ہفتہ واری پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان حکومت نے یہ فیصلہ امن وسلامتی کے پیش نظر لیا تھا اور عالمی برادری نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا تھا۔