National News

غزہ میں فائرنگ سے 289 فلسطینیوں کی موت، 115 بچے بھی بھوک سے مر ے

غزہ میں فائرنگ سے 289 فلسطینیوں کی موت، 115 بچے بھی بھوک سے مر ے

انٹرنیشنل ڈیسک:غزہ کی پٹی میں بھوک اور تشدد کا قہر جاری ہے۔ اتوار کو اسرائیلی فوجیوں نے ان لوگوں پر فائرنگ کی جو غزہ شہر کے قریب امدادی تقسیم کے مرکز میں خوراک کی اشیالینے گئے تھے، جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔ مقامی اطلاعات کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں اشیائے خوردونوش لینے کے لیے جانے والے شہریوں پر فائرنگ کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 13 ہزار 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ میں بھوک کے باعث مزید آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 289 ہو گئی ہے، جن میں بھوک سے مرنے والے 115 بچے بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ نے غزہ شہر اور اس کے اطراف کے علاقوں کو قحط زدہ علاقے قرار دیا ہے۔ خوراک کے بحران کو کم کرنے کی کوشش میں، اسرائیلی فضائیہ کے تعاون سے اردن، متحدہ عرب امارات، جرمنی اور انڈونیشیا کے طیاروں کے ذریعے اتوار کو غزہ کی پٹی میں خوراک کا سامان گرایا گیا۔
ادھر آسٹریلیا کے کئی شہروں میں لوگ غزہ کی صورتحال کے خلاف ریلیاں نکال رہے ہیں۔ مظاہرین نے حکومت سے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا اور غزہ کے شہریوں کے لیے فوری امداد کی اپیل کی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھوک اور تشدد کا یہ مہلک امتزاج غزہ میں انسانی بحران کو مزید سنگین بنا رہا ہے اور اس کے لیے عالمی برادری سے فوری مدد کی ضرورت ہے۔
 



Comments


Scroll to Top