National News

سرکار کسان آندولن کو حد میں رکھے ،کاروباریوں کے ادھیکار محفوظ کرے

سرکار کسان آندولن کو حد میں رکھے ،کاروباریوں کے ادھیکار محفوظ کرے

کسی بھی جن تنتر میں مت بھننا ہمیشہ ہوتی ہے اور سماج کے لوگ کسی فیصلے سے غیرمتفق ہیں تو ان کا پورا حق ہے ۔ اپنی بات یا اپنا ظاہر کرنے کا ۔ اس سلسلے میں کسانوںکوزرعی بلوںکے تئیں اپنا غصہ ظاہر کرنے کا حق نہ صرف سارتھک ہے بلکہ ہر نظر سے قابل قبول ہے سماج میں۔لیکن ایک بڑا سوال کھڑا ہوتا ہے ۔ جب کسان اپنے آندولن کی آڑ میں کسی دوسرے کے کارو بار میں یا کسی دوسرے کی روزی روٹی پرلات مارتے ہیں۔کسانوںکو اپنا غصہ ظاہر کرنے کا حق یقینی ہے لیکن دوسرے کسی کے تجارتی حق کی خلاف ورزی کرنے کا ادھیکار نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ قانون کی ایک بڑی خلاف ورزی بھی ہے ۔
اپنی بات کرتے ہوئے کیا کسانوںکو یہ حق ہے کہ وہ دوسرے کسی کے روزگار یا معاش پر لات مارے ۔آج پنجاب میں کم ازکم 10,000 سے 12,000 نوجوان اس لئے بیروز گار ہوگئے ہیں کیونکہ کسانوںنے پنجاب میں تقریباً اڑھائی سو تجارتی مراکز کو زبردستی بند کیا ہوا ہے ۔کیا یہ سوال نہیں اٹھتا کہ کسانوںنے کس ادھیکار سے ان تجارتی مراکز کو بند کررکھا ہے ۔ ان تجارتی مراکز کا کسان آندولن سے جب کوئی واسطہ ہی نہیں تو کسانوںنے ان کا قانونی ادھیکار کیوں دبا رکھا ہے ۔ کیا ان کو اپنی روزی روٹی کمانے کا حق نہیں ہے ۔
کیا کسان فیصلہ کریںگے کہ کون سماج میں چلے گا یا نہیں ۔ اگر ہم فطری طورپر بھی سوچیں تو ہم جانتے ہیں کہ کرشی اور بیوپار ساتھ ساتھ ہی چلتے ہیں ۔کسان زراعت کرنے کے بعد اپنی پیداوار بیوپاری کو دے دیتا ہے اور بیوپاریاسے ایک ویوستھا کے ساتھ کنزیومر تک لے جاتا ہے ۔ ایسی ویوستھا میں اگر کسان ناراض ہیں ، ان کرشی بلوں سے جو کہ مرکز میں نافذ ہوئے ہیں۔
کیا ان کا حق بنتا ہے کہ کچھ بیوپاری کارپوریٹس اداروں کو چلنے سے بند کیا جائے ۔ کیا قانون ویوستھا کودھیان میں رکھنے والی پولیس اورقانونی سسٹم کو اس میںمداخلت نہیں کرنی چاہئے ۔ پنجاب کے اندر ایک بہت گمبھیرصورتحال بنتی جارہی ہے ۔جہاں کسانوں کے بے قابوآندولن پر کوئی ویوستھا قابو نہیں کر پارہی ہے ۔ ایسے میں کیا ہم اراجکتاکی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اگر یہ سوال اٹھ رہے ہیں تو اس کا حل یہ ہے کہ قانونی نظام اور پولیس کو ویوستھا بنائے رکھنے کا فرض نبھاناچاہئے تاکہ سماج آندولن کے باوجود اپنی پرگتی شیل دشا کو نہ وکرت ہونے دے ۔



Comments


Scroll to Top