Latest News

شاہین باغ احتجاج: حکومت کی طرف سے کی گئی بات چیت کی پیشکش، مظاہرین نے رکھی یہ شرط

شاہین باغ احتجاج: حکومت کی طرف سے کی گئی بات چیت کی پیشکش، مظاہرین نے رکھی یہ شرط

نئی دہلی:وزیر قانون روی شنکر پرساد نے ہفتہ کو کہا کہ حکومت شہریت ترمیمی  قانون کو لے کر شاہین باغ کے مظاہرین کے خدشات کو دور کرنے کے لئے تیار ہے، لیکن یہ قوانین کے دائرے میں ہونا چاہئے۔ یہ شاید پہلی بار ہے جب کسی مرکزی وزیر نے شاہین باغ مظاہرین سے بات چیت کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔شاہین باغ میں مظاہرین  شہریت ترمیمی  قانون(سی اے اے )کے خلاف گزشتہ 40  دنوں سے دھرنے پر ہیں۔
ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں موجود وزیر قانون روی شنکر پرساد سامعین کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔ اسی دوران ایک سوال پوچھا گیا کہ کیا حکومت احتجاج کرنے والوں سے بات چیت کرے گی اور انہیں سی اے اے اور این پی آر - این آرسی کے بارے میں سمجھائیگی؟ اس سوال پر وزیر قانون نے کہا کہ ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں، لیکن بات چیت شاہین باغ میں بیٹھ کر نہیں ہوگی۔ بات چیت ان لوگوں سے ہوگی، جو شاہین باغ میں بیٹھے لوگوں کے نمائندہ بن کرآئیں گے اور یہ بھروسہ دلائیں گے کہ ان کی بات مانی جائیگی۔

PunjabKesari
حکومت کی اس تجویز پرشہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی آبادی رجسٹر(این پی آر)اور قومی رجسٹرآف سٹیزنز کے خلاف چل رہے احتجاج کے لیگل ایڈوائزر اور سپریم کورٹ کے وکیل محمود پراچہ کا کہنا ہے کہ سی اے اے اور این آرسی - این پی آر پرجو بھی بات ہوگی وہ کھلے عام عوام کے سامنے اسٹیج سے ہوگی، ہم بند کمرے میں بات چیت کرکے کسی کو افواہ پھیلانے کا موقع نہیں دینا چاہتے۔ ئیگل ایڈوائزر کی حیثیت سے میں نے اور چندر شیکھر آزاد نے  دوسرے لوگوں کے مل کر یہ تجویز پورے ملک میں چل رہے احتجاج میں رکھی ۔انہوں نے کہا کہ ' تاہم اس سے پہلے حکومت سپریم کورٹ میں سی اے اے، این پی آر اور این آرسی کو واپس لینے کا حلف نامہ دے۔ اس کے بعد ہی ہم کسی بھی طرح کی بات چیت کو تیار ہیں'۔

PunjabKesari
 بتادیں کہ روی شنکر پرساد نے اس سے پہلے ہفتے کی صبح  ٹویٹر پر بھی اس بات کے اشارے دئیے تھے کہ  'حکومت شاہین باغ کے مظاہرین سے بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے ، سی اے اے  پر ان کا ہر خدشہ دور کرنے کو تیار ہے ،لیکن یہ قوانین کے دائرے میں ہونا چاہئے اور اس کے لئے منظم ماحول بنا ہوگا ۔ انہوں نے  کہا کہ  شاہین باغ بات چیت کرنے کی جگہ نہیں ہے۔ پرساد نے کہاکہ ''مان لو کہ وہاں کوئی گیا اور اس کے ساتھ بدسلوکی ہوگئی  تو '' ۔ وزیر قانون کے جواب سے واضح ہے کہ حکومت کا کوئی نمائندہ شاہین باغ نہیں جائے گا، بلکہ شاہین باغ کے وفد کو آنا ہوگا اور بات چیت کرنی ہوگی۔
 



Comments


Scroll to Top