نیشنل ڈیسک: مرکزی حکومت کی جانب سے سال 2020-21 میں شروع کی گئی خصوصی ترغیباتی اسکیم کے تحت تشکیل دی گئی 10,000 سے زیادہ فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (FPOs) میں سے اب 340 سے زیادہ تنظیموں نے 10 کروڑ روپے سے زیادہ کا سالانہ کاروبار رجسٹر کیا ہے۔ اس کے علاوہ تقریبا 1,100 ایف پی اوز کا سالانہ ٹرن اوور ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ یہ جانکاری مرکزی وزارت زراعت کی طرف سے شیئر کیے گئے اعداد و شمار میں سامنے آئی ہیں۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارم بنا تیزی کی وجہ
بہت سے تیزی سے ترقی کرنے والے ایف پی اوز نے سرکاری ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے ONDC، e-NAM اور GeM کے ذریعے اپنی ڈیجیٹل موجودگی کو مضبوط کیا ہے، جس سے ان کے کاروبار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ایک اہلکار نے کہا کہ ہم ان اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ایف پی او کو انعام دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں تاکہ دیگر تنظیموں کی بھی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
فی الحال، 9,000 سے زیادہ FPOs ONDC پلیٹ فارم پر موجود ہیں، جب کہ 200 سے زیادہ تنظیمیں GeM جیسے سرکاری پورٹلز پر اپنی پیداوار فروخت کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ ایمیزون اور فلپ کارٹ پر بھی زرعی مصنوعات کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔
گجرات کے ایف پی او نے کیا 102 کروڑ روپے کا کاروبار
گجرات میں واقع بابرہ کھیڈوت پروڈیوسر اینڈ ٹرانسفارمیشن کوآپریٹو لمیٹڈ نے 1,465 ممبر کسانوں کے ساتھ 102 کروڑ روپے کا کاروبار رجسٹر کیا ہے۔ تنظیم نے اپنے ممبروں سے MSP پر مونگ پھلی اور کپاس کی خریداری کی اور اسے سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے آگے بڑھایا۔ تنظیم کے سی ای او نیرو پرکاش بھائی متھوکیا نے کہا کہ اس سال زرعی ان پٹ کاروبار کو وسعت دے کر کاروبار میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
ایف پی اوز مل رہا لائسنس اور مالی امداد
حکومت کی طرف سے ایف پی اوز کو بیج، کیڑے مار ادویات اور کھادوں کی ڈیلرشپ اور ان پٹ لائسنس دیے جا رہے ہیں، تاکہ وہ زرعی ان پٹ کے کاروبار میں بھی منافع کما سکیں۔ مزید یہ کہ یہ تنظیمیں کمپنیز ایکٹ، کوآپریٹو ایکٹ یا ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہیں اور انہیں ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ اور ایگریکلچرل مارکیٹنگ اسکیموں سے مالی امداد بھی مل رہی ہے۔
مالی سال 26 تک جاری رہے گی امداد ، 6,865 کروڑ روپے کا بجٹ
حکومت نے FY21 سے شروع ہونے والی اس اسکیم کے تحت FY26 تک 6,865 کروڑ روپے کا پروویژن کیا ہے۔ اسکیم کے تحت، ہر ایف پی او کو 18 لاکھ روپے تک کی مالی امداد، 2,000 روپے فی کسان ممبر (زیادہ سے زیادہ 15 لاکھ روپے)کی ایکویٹی گرانٹ اور 2 کروڑ روپے تک کی کریڈٹ گارنٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، کلسٹر بیسڈ بزنس آرگنائزیشنز (CBBOs) کو FPOs کی مارکیٹنگ میں مدد کرنے کے لیے پانچ سال کے لیے ہر ایک کو 25 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد کسانوں کی اجتماعی سودے بازی کی طاقت کو بڑھانا اور اخراجات کو کم کرنا ہے۔