کلکتہ:ترنمول کانگرس (ٹی ایم سی) کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آج پارٹی کی سالانہ یوم شہداء ریلی میں سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر بنگال کے ایک بھی ووٹر کا نام بغیر کسی جواز کے ووٹر فہرست سے حذف کیا گیا تو وہ سڑکوں پر نکل آئیں گی ممتا بنرجی نے 1993 میں بطوریوتھ کانگریس لیڈر اپنے احتجاج کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ اب ایک نئی بڑی تحریک شروع کریں گی، جو الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹروں کے نام حذف کرنے کی مبینہ سیاسی سازش کے خلاف ہو گی۔
انہوں نے 21 جولائی کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بنگال کے کسی ایک ووٹر کا بھی نام ووٹر لسٹ سے نکالا گیا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ہم سڑکوں پر نکلیں گے، ضرورت پڑی تو دہلی جائیں گے اور الیکشن کمیشن کے دفتر کا گھیراو کریں گے اور اگر ضروری ہوا تو دہلی میں حکومت گرانے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن سیاسی دباو¿ میں کام کر رہا ہے اور دعویٰ کیا کہ بہار اور گجرات جیسی ریاستوں میں ووٹروں کے نام اپنی مرضی سے حذف کیے جا رہے ہیں، جس کے اثرات بنگال پر بھی پڑ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بہار میں ووٹروں کے نام کاٹ رہے ہیں۔ گجرات میں بنگالی بولنے والوں کے نام حذف کیے جا رہے ہیں۔ ہر ایک بنگالی نام کے بدلے چار غیر مقامی افراد کے نام شامل کیے جا رہے ہیں۔
یہ بیان اس پس منظر میں سامنے آیا ہے جب الیکشن کمیشن نے بہار میں ووٹر فہرست کی خصوصی نظرثانی مہم کا آغاز کیا ، جس کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن سمیت غیر اہل ووٹروں کے نام حذف کرنا بتایا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ اس ترمیم کا مقصد صرف جائز ہندوستانی شہریوں کے نام ووٹر لسٹ میں شامل رکھنا ہے۔
تاہم ٹی ایم سی نے اس عمل کو ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ قرار دیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ یہ ایک خفیہ اور این آر سی جیسی مشق ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ خاص طور پر حزب اختلاف کے ووٹروں، اقلیتوں اور بنگالی بولنے والے شہریوں کو نشانہ بنا کر ان کے نام ووٹر فہرست سے حذف کیے جا رہے ہیں۔
ریاستی اور قومی انتخابات کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے بنرجی کے اس انتباہ نے سیاسی ماحول میں نئی کشیدگی پیدا کر دی ہے۔ یہ بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ ووٹروں کے حقوق، بالخصوص اقلیتی طبقوں کے تحفظ کا بیانیہ پارٹی کی مہم کا کلیدی حصہ ہوگا۔