National News

چین کی نئی چال: ہندوستان میں آئی فون 17 کی پیداوار روکنے کے لئے فاکس کان پر ڈالا دباؤ

چین کی نئی چال: ہندوستان میں آئی فون 17 کی پیداوار روکنے کے لئے فاکس کان پر ڈالا دباؤ

بیجنگ: ہندوستان میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کی چمکتی تصویر کو اس وقت دھچکا لگا جب فوکس کان ٹیکنالوجی گروپ نے ہندوستان میں آئی فون پلانٹس میں تعینات اپنے چینی انجینئروں کو اچانک وطن واپس آنے کو کہا۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایپل ستمبر کے وسط تک بھارت میں آئی فون 17 کی پیداوار شروع کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ ممکنہ طور پر چینی حکومت کے دباو کی وجہ سے کیا گیا ہے، جو بھارت میں اسمارٹ فون کی تیاری کے لیے درکار آلات کی برآمد اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔

  • چین نے بھارت میں آئی فون 17 کی تیاری میں استعمال ہونے والی جدید مشینری کی برآمد کو روک دیا۔
  • اس کے ساتھ، Foxconn پہلے ہی تقریبا 300 چینی انجینئرز اور تکنیکی ماہرین کو واپس بھیج چکا ہے۔
  • بھارت میں ٹریننگ اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کا سارا عمل جو اب تک چینی انجینئرز کر رہے تھے، اب رکنے کے دہانے پر ہے۔

کون لے گا جگہ ؟
Foxconn اب ویتنام سے انجینئرز لانے پر غور کر رہا ہے، اور بھارت میں 1,000 مقامی ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس اقدام سے فیکٹری ورک فورس کی تعداد 40,000 تک پہنچ سکتی ہے لیکن اب یہ عمل سست پڑ سکتا ہے۔
بھارتی حکومت کا ردعمل
الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت کے ایک سینئر افسر نے کہاہم اس سے زیادہ پریشانی کا باعث نہیں دیکھتے ہیں۔ ہمارے پاس اب مقامی تربیت یافتہ افرادی قوت کافی ہے، اور بہت سی کمپنیاں اب خود بھارت میں مشینیں بنا رہی ہیں۔ چینی انجینئروں کے جانے سے زیادہ سے زیادہ ایک ماہ تک رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے، اس سے زیادہ نہیں۔
ایپل کی ہندوستانی حکمت عملی پر اثر

  • ایپل 2025 میں آئی فون 17، 17 پرو، 17 پرو میکس اور آئی فون 17 ایئر لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
  • کمپنی 2026 تک ہندوستان سے 40ارب ڈالر مالیت کے آئی فون برآمد کرنا چاہتی ہے۔
  • لیکن یہ بحران آئی فون 17 کی تیاری کے لیے ٹائم لائن کو بدل سکتا ہے اور پیداواری لاگت میں بھی اضافہ کر سکتا ہے۔
  • ایپل کے ترجمان سے اس معاملے پر جواب طلب کیا گیا لیکن خبر لکھے جانے تک کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔

بلومبرگ کی تصدیق
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق فاکس کان نے سینکڑوں چینی انجینئرز کو ہندوستان سے واپس آنے کی ہدایت کی ہے۔وہیں، ایپل کے سی ای او ٹم کک نے پہلے ہی چینی انجینئرز کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت کی کھل کر تعریف کی ہے۔ ہندوستان کو ٹیکنالوجی مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانا ایک سنگین سفارتی چیلنج ہے۔ چین نے دکھایا ہے کہ ٹیکنالوجی کی فراہمی کو سٹریٹجک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔



Comments


Scroll to Top