نئی دہلی:دہلی میں فساد بھڑکانے کے الزام میں سابق کارپوریشن کونسلر عشرت جہاں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ عشرت پر دہلی کے کھریجی علاقے میں فساد بھڑکانے کا الزام ہے۔کورٹ نے عشرت کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے ۔عشرت جہاں گزشتہ 50 دنوں سے شہریت قانون کے خلاف احتجاج بھی کر رہی تھیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ شمال مشرقی ضلع میں پیر اور منگل کو فرقہ وارانہ فساد کے دوران شاہدرہ کے جگت پوری علاقے میں بھی فساد ہوا تھا، اس فساد کا الزام کانگرس لیڈر اور سابق کونسلر عشرت جہاں عرف پنکی پر لگا ہے۔ پولیس نے پہلے انہیں حراست میں لیا تھا اور بعد میں کیس درج کر انہیں گرفتار کر لیا۔ ان کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا۔ پیشے سے وکیل عشرت نے کورٹ میں ضمانت کی عرضی بھی لگائی، لیکن مسترد ہو گئی۔
بتا دیں کہ شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد میں اب تک 42 افراد کی موت کو چکی ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں لوگ زخمی ہیں۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن نے عوامی مقامات سے سے زیادہ تر ملبہ ہٹا دیا ہے۔ پولیس نے اب تک 123 ایف آئی آر درج کی ہیں اور 630 افراد کو حراست میں لیا۔ دہلی پولیس نے تشدد کے مقدمات کی تحقیقات کے لئے دو ایس آئی کی ٹیم بنائی ہے، چوبیس فروری کے بعد سے شمال مشرق دہلی کے تشدد سے متاثرہ علاقوں میں سات ہزار سے زیادہ سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔