نیشنل ڈیسک: شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف متنازعہ بیانات کے سلسلے کو دیکھتے ہوئے منتظمین نے 10 ویں فیل لوگوں کے سٹیج سے تقریر کرنے پر روک لگا دی ہے۔ شاہین باغ کے مظاہرین نے سٹیج سے تقریر کرنے کے لئے ایک حلف نامہ جاری کیا ہے، جسے بھر نے کے بعد ہی مقررین کو سٹیج پر جانے کی اجازت ہے۔ اس فیصلے کے پیچھے مظاہرے میں مسلسل ہو ر ہی اشتعال انگیز تقریروں پر روک لگانا ہے۔
سوشل میڈیا پر شاہین باغ سے مسلسل متنازعہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مظاہرین نے سٹیج سے تقریر دینے والوں کے لئے قوانین سخت کر دئیے ۔ مظاہرے کے منتظمین نے ایک حلف نامہ جاری کیا ہے، جس میں 10 ویں سے اوپر پڑھے لکھے اسپیکر ہی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف بھیڑ کو سمجھا پائیں گے۔ اس فیصلے کو لے کر مظاہرہ کر رہی خواتین کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ سٹیج پر آکر متنازعہ بیان دیتے ہیں، جس سے پورے شاہین باغ کا مظاہرہ بدنام ہوتا ہے۔
حلف نامہ میں درج ہیں یہ شرائط
- کوئی بھی شخص ایسی تقریر نہیں کر سکتا جو آئین کیخلاف ہو، اس پر پابندی عائد ہے۔
- بھارت کی کسی ریاست اور مقام کو علیحدہ کرنے سے متعلق تقریر پر پابندی ہے ۔
- ذات مذہب، فرقے سے متعلق اشتعال انگیز تقریر جس سے کسی کے مذہبی، جذبات مجروح ہوں ایسی کوئی بھی تقریر کرنا منع ہے۔
- ملک کے کسی بھی عظیم لوگوں، انقلابیوں اور سرکاری عملے کے بارہ میں متنازعہ تقریر دینا منع ہے۔
- صرف سی اے اے اور این آر سی این پی آر ، بے روزگاری، غربت، مہنگائی، خواتین پر بڑھتے ہوئے جرائم کے علاوہ کسی بھی موضوع پر تقریر دینا منع ہے۔