لکھنئو:ایودھیا میں بابری مسجد انہدام کے مجرمانہ معاملے میں جمعہ کو فوجداری ضابطہ اخلاق (سی آر پی سی )کی دفعہ 313کے تحت ملزمین کے بیان درج کرنے کے لئے24مارچ کی تاریخ طے کی ہے۔ ایودھیا کی متنازعہ عمارت منہدم کے مجرمانہ معاملے میں سی بی آئی نے اپنے سبھی گواہ پیش کر دیئے ہیں اور ملزمین کی طرف سے ان کی جانچ بھی پوری ہو گئی ہے۔
سی بی آئی کی طرف سے اس معاملے میں کل 351گواہ پیش کئے گئے ہیں ۔ چیف وجی لینس افسر نارائن سے لال کرشن ایڈوانی و کلیان سنگھ سمیت سبھی ملزمین کی طرف سے کراس جانچ چل رہی تھی جوکہ اب پوری ہو گئی ہے۔ خصوصی جج سریندر کمار یادو نے اب اس معاملے میں سی آر پی سی کی 313کے تحت ملزمین کے بیان قلمبند کرائے جانے کے لئے 24مارچ کی تاریخ طے کی ہے ۔آج سے ملزموں کو عدالت بتائے گی کہ ان کے خلاف استغاثہ نے کیاگواہ اور ثبوت پیش کئے ہیں اور ان ملزموں کی منشا پر سوال پوچھیں گی۔
عدالت نے پہلے دن ملزم چنپت رائے بنسل ، للو سنگھ اور پرکاش شرما کو سی آر پی سی کے دفعہ 313کے تحت کارروائی پوری کرنے کے لئے طلب کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے 19اپریل ،2017 کو ایک حکم جاری کراس معاملے کی سماعت دو سال میں پوری کرنے کا حکم دیا تھا لیکن طے مدت میں سماعت پوری نہیں ہو سکی ۔ پچھلے سال عدالت نے خصوصی عدالت کی عرضی پر یہ میعاد نو ماہ کے لئے مزید بڑھا دی ۔ عدالت نے ساتھ ہی یہ بھی حکم دیاتھا کہ اگلے چھ ماہ میں گواہوں کو پیش کر نے کی کارروائی پوری کر لی جائے ۔ اب اس میں ممکن ہے کہ اس معاملے میں اگلے ماہ تک عدالت کا فیصلہ آ جائے۔
خصوصی عدالت میںا س معاملے کی شنوائی روزانہ ہو رہی ہے۔ غور طلب ہے کہ چھ دسمبر 1992کو بابری مسجدانہدا م معاملے میں کل 49مقدمے درج کئے گئے تھے۔ان میں سے ایک مقدمہ فیض آبادکے تھانہ رام جنم بھومی میں تھانہ انچارج پریوندا ناتھ شکل جبکہ دوسرامعاملہ داروغہ گنگا پرساد تیواری نے درج کرایا تھا۔باقی 47 مقدمے الگ الگ تاریخوں میں الگ الگ صحافیوں اور فوٹوگرافروں نے بھی درج کرائے تھے ۔ پانچ اکتوبر ، 1993 کو سی بی آئی نے جانچ کے بعد اس معاملے میںکل 49 ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کرائی تھی۔ ان میں سے 17 کی موت ہو چکی ہے۔ ْْ