نیشنل ڈیسک: دہلی کی ہوا ایک بار پھر خطرے کے نشان پر ہے، اور حکومت نے اس بار آلودگی پر قابو پانے کے لیے سخت قدم اٹھایا ہے۔ اب دارالحکومت کی سرحدوں میں صرف BS-VI معیار والے کمرشل سامان بردار گاڑیوں کو ہی داخلے کی اجازت ہوگی۔ یعنی اگر آپ کی گاڑی کا انجن BS-IV یا BS-III ہے تو وہ یکم نومبر سے دہلی میں داخل نہیں ہو سکے گی۔ یہ قدم سردیوں میں خطرناک حد تک بڑھنے والی فضائی آلودگی کے درجے کو کم کرنے کی سمت میں ایک بڑا بدلاو¿ ثابت ہو سکتا ہے۔
حکومت کا نیا حکم – آلودگی پر لگام
فضائی معیار کے انتظامی کمیشن (CAQM) اور دہلی ٹرانسپورٹ محکمے نے مشترکہ طور پر یہ حکم نافذ کیا ہے۔ اب دیگر ریاستوں کے BS-VI سے نیچے والی تمام کمرشل گاڑیاں دہلی میں نہیں آ سکیں گی۔ یہ سخت قانون ان ٹرکوں اور سامان بردار گاڑیوں کے لیے ہے جو دہلی میں روزانہ ہزاروں ٹن سامان لے کر داخل ہوتی ہیں اور آلودگی میں بڑا حصہ ڈالتی ہیں۔
ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو ملی عارضی راحت
حکومت نے پوری طرح سختی سے پہلے ایک سال کی مہلت بھی دی ہے۔ BS-IV انجن والی گاڑیوں کو 31 اکتوبر 2026 تک عارضی اجازت دی گئی ہے۔ اس مدت میں ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو اپنے پرانے فلیٹ کو BS-VI معیار میں اپ گریڈ کرنے کا وقت ملے گا۔ یعنی دو سال تک وہ آہستہ آہستہ اپنی گاڑیوں کو نئے معیار کے مطابق ڈھال سکیں گے۔
کن گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہوگی
دہلی میں صرف درج ذیل گاڑیاں ہی آ جا سکیں گی —
دہلی میں رجسٹر شدہ کمرشل سامان بردار گاڑیاں۔
BS-VI پٹرول اور ڈیزل گاڑیاں۔
BS-IV گاڑیاں (صرف 31 اکتوبر 2026 تک)۔
CNG، LNG اور الیکٹرک گاڑیاں۔
حکومت ان صاف ایندھن والی گاڑیوں کو ترجیحی داخلہ دے گی تاکہ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دیا جا سکے۔
نجی گاڑیوں پر اثر نہیں ہوگا
یہ حکم صرف سامان بردار گاڑیوں پر لاگو ہوگا۔ نجی کار، بائیک، ٹیکسی یا ایپ پر مبنی گاڑیاں (جیسے اولا-اوبر) اس قانون کے دائرے سے باہر رہیں گی۔ یعنی عام مسافروں کو کسی نئی پابندی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
قانون توڑنے پر بھاری جرمانہ
دہلی ٹرانسپورٹ محکمے نے تمام داخلی مقامات پر RFID اسکیننگ سسٹم فعال کر دیا ہے تاکہ معیار سے نیچے والی گاڑیاں خودکار طریقے سے شناخت کی جا سکیں۔
قانون توڑنے پر 20,000 روپے تک جرمانہ لگایا جائے گا۔
بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے گاڑی کے پرمٹ بھی منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔
گاڑیوں سے 38 فیصد آلودگی – اب روک ضروری
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، دہلی کی مجموعی آلودگی میں گاڑیوں کا حصہ تقریباً 38 فیصد ہے۔ ایسے میں پرانے ڈیزل ٹرکوں پر پابندی لگانا نہ صرف آلودگی کنٹرول کی سمت میں ایک اہم قدم ہے بلکہ یہ دارالحکومت کو سانس لینے کے قابل ہوا واپس دینے کی کوشش بھی ہے۔