Latest News

شہریت ، رہائش اور پیدائش ، کون سے دستاویز کس کا ثبوت ؟ ایسے دور کریں اپنی الجھن

شہریت ، رہائش اور پیدائش ، کون سے دستاویز کس کا ثبوت ؟ ایسے دور کریں اپنی الجھن

نیشنل ڈیسک: ملک میں ہر شہری کے پاس کئی قسم کے دستاویزات ہونا ضروری ہے، کیونکہ ان کی ضرورت روزمرہ کے کاموں میں پڑتی رہتی ہے۔ سرکاری اسکیموں، اسکول میں داخلے، پاسپورٹ، ووٹر کارڈ یا کسی بھی سرکاری شناختی عمل میں دستاویزات کی صحیح شناخت آج پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گئی ہے۔
گزشتہ چند برسوں میں ملک میں شہریت ثابت کرنے والے دستاویزات کو لے کر کئی بار تنازعہ اور الجھن کی صورت حال بنی ہے۔ اکثر لوگ یہ نہیں سمجھ پاتے کہ کون سا دستاویز شہریت کا، کون سا رہائش کا ثبوت اور کون سا تاریخِ پیدائش کا ثبوت ہے۔ کئی بار لوگ ایک ہی دستاویز کو ہر جگہ استعمال کر دیتے ہیں، حالانکہ ہر دستاویز کی اپنی الگ اہمیت ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شہریوں کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کس کام کے لیے کون سا دستاویز قابل قبول ہے۔ صحیح دستاویز کا استعمال نہ صرف قانونی لحاظ سے اہم ہے بلکہ اس سے سرکاری کارروائیوں میں آنے والی مشکلات سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
شہریت کا ثبوت
 ہندوستان  میں شہریت ثابت کرنے کے لیے سب سے قابلِ اعتماد دستاویز پاسپورٹ مانا جاتا ہے، کیونکہ اسے وزارتِ خارجہ جاری کرتی ہے اور اس میں ملک کی شہریت کا ذکر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، اگر کسی شخص کی پیدائش  ہندوستان  میں ہوئی ہو تو برتھ سرٹیفکیٹ بھی شہریت کا ثبوت مانا جا سکتا ہے۔ وہیں آدھار کارڈ اور پین کارڈ شناخت کے لیے ضروری ہیں، لیکن انہیں شہریت کے ثبوت کے طور پر نہیں مانا جاتا۔
رہائش کا ثبوت
رہائش یا ایڈریس پروف کے لیے کئی دستاویزات قابلِ قبول ہیں۔ سب سے عام آدھار کارڈ ہے۔ اس کے علاوہ، بجلی، پانی یا ٹیلی فون کا بل، پراپرٹی ٹیکس رسید اور کرائے کے مکان کا رینٹ ایگریمنٹ بھی ایڈریس پروف مانا جاتا ہے۔ پاسپورٹ اور ووٹر آئی ڈی میں درج پتہ اور سرکاری یا نجی اداروں کی طرف سے جاری پتہ تصدیق نامہ بھی معتبر ہے۔
تاریخِ پیدائش کا ثبوت
تاریخِ پیدائش کا درست ثبوت دینے کے لیے برتھ سرٹیفکیٹ سب سے قابلِ اعتماد دستاویز ہے، جو میونسپلٹی یا گرام پنچایت کی طرف سے جاری کیا جاتا ہے۔ اگر برتھ سرٹیفکیٹ دستیاب نہیں ہے، تو دسویں کی مارک شیٹ یا اسکول لیونگ سرٹیفکیٹ بھی قابلِ قبول مانا جاتا ہے۔ پاسپورٹ اور آدھار کارڈ میں درج تاریخِ پیدائش کو بھی کئی ادارے قبول کرتے ہیں، جبکہ پین کارڈ پر عمر کا ذکر نہیں ہوتا، اس لیے اسے تاریخِ پیدائش کے ثبوت کے طور پر نہیں لیا جاتا۔
 



Comments


Scroll to Top