National News

مودی کے سابق چیف اقتصادی مشیر کا بیان، 4 بیلنس شیٹ چیلنجوں کا سامنا کر رہی معیشت

مودی کے سابق چیف اقتصادی مشیر کا بیان، 4 بیلنس شیٹ چیلنجوں کا سامنا کر رہی معیشت

نئی دہلی: مودی حکومت کے سابق چیف اقتصادی مشیر ( سی ای اے)اروند سبرامنیم نے بدھ کو ہندوستانی معیشت کے موجودہ حالات کو لے کر ایک بڑا بیان دیا ہے۔سبرا منیم  نے کہا کہ  ہندوستان اب چار بیلنس شیٹ چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے۔ان میں بنک، انفراسٹرکچر، غیر بنکاری فائنانس کمپنی  (این بی ایف سی )اور ریئل اسٹیٹ کمپنیاں شامل ہیں۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ ملک سود کی شرح میں اضافہ کے شیطانی دائرے میں بھی پھنس گیا ہے۔

PunjabKesari
انڈیاز گریٹ  سلوڈاؤن، وہائٹ ہیپینڈ ؟ وہائٹ از دی وے آؤٹ؟رپورٹ میں مصنف سبرا منیم اور جوش  فیل مین نے کہا ہے کہ بھارت سود کی شرح میں اضافہ کے ایک شیطانی دائرے میں پھنس گیا ہے، جس میں خطرے سے بچنے کے رجحان کی وجہ سے سود کی شرح بڑھتی جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے ترقی کی شرح کم ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے خطرے سے بچنے کی روح اور مضبوط ہوتی جاتی ہے۔
اقتصادی سست روی میں فائنانس ایک اہم مسئلہ
ہارورڈ یونیورسٹی کے ورکنگ پیپر میں چار بیلنس شیٹ چیلنجوں پر کہا گیا ہے کہ 2010 کے بعد کے سالوں میں ترقی کے پیٹرن کو دیکھنے کے بعد معیشت میں طویل سست روی اور اس کے بعد اچانک کمی کی کوئی ایک وضاحت نہیں کی جا سکتی ہے۔ہمارے تجزیہ میں چکریی دونوں وجہ نظر پڑتے ہیں. ان دونوں میں فائنانس کا مسئلہ یکساں طور پر موجود ہے
ریئل سیکٹر کا غبارہ 2019 میں پھٹا
معیشت کو پہلا جھٹکا ڈبل بیلنس شیٹ (ٹوئن بیلنس شیٹ)کے مسئلے سے لگا۔اس میں بنک اور انفراسٹرکچر کمپنیاں شامل تھیں۔یہ جھٹکا  تب لگا جب سال 2000 کے بعد کی دہائی کے وسط میں انویسٹمینٹ  بوم کے دوران شروع کئے گئے  انفراسٹرکچر منصوبے ڈیفالٹ کرنے لگے۔اس کے بعد این بی ایف سی  کی قیادت میں انتہائی قرض دیے جانے سے غیر  عملی  ریئل اسٹیٹ منصوبوں کا سیلاب آ گیا۔

PunjabKesari

یہ غبارہ 2019 میں پھٹا۔اس کی وجہ سے کھپت میں بھی کمی آئی ، جس سے ترقی کی شرح میں بھاری گراوٹ درج کی گئی۔ان سب وجوہات  کی وجہ سے اب بھارت چار بیلنس شیٹ چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے،  شروع میں دو طرح کی بیلنس شیٹ مسائل تھیں، جن میں این بی ایف سی اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر بھی شامل ہو گئے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top