نئی دہلی: تھرڈ پارٹی ٹریول ڈیٹا پلیٹ فارم ' فلائٹ ماسٹر ' کے مطابق 24 نومبر صبح 10 بجے تک چین سے جاپان جانے والے 12 راستوں کی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ اس سے ناگویا، فوکو اوکا، ساپورو اور اوساکا جیسے شہر متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 27 نومبر کو جاپان کے لیے طے شدہ پروازوں میں سے تقریبا 21.6 فیصد پروازیں منسوخ ہو سکتی ہیں۔ یہ پچھلے ایک مہینے میں سب سے زیادہ منسوخی کی شرح ہو گی۔
چین سے جاپان کے لیے سب سے زیادہ منسوخ ہونے والے ٹاپ راستوں میں شامل ہیں:
- تیانجن بنہائی - کانسائی انٹرنیشنل : 65.0 فیصد۔
- نانجنگ لوکوؤ - کانسائی انٹرنیشنل : 59.4 فیصد۔
- گوانگژو بایون - کانسائی انٹرنیشنل : 31.3 فیصد۔
- شنگھائی پڈونگ - کانسائی انٹرنیشنل : 30.1 فیصد۔
- ووشی شووفانگ - کانسائی انٹرنیشنل : 28.6 فیصد۔
- اس وقت چین سے جاپان کے لیے ہر ہفتے تقریبا 1,224 پروازیں چلنے کا اندازہ ہے۔
چین بنا جاپان کا سب سے بڑا سیاحتی ذریعہ
جاپان نیشنل ٹورزم آرگنائزیشن (JNTO) کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2025 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں جاپان آنے والے غیر ملکیوں کی تعداد 3 کروڑ 16 لاکھ رہی۔ ان میں سے 74.87 لاکھ سیاح چین سے آئے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 42.7 فیصد زیادہ ہے۔
اس طرح جنوبی کوریا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چین، جاپان کا سب سے بڑا سیاحتی ذریعہ بن گیا ہے۔
ہندوستانی سیاحوں کی پسند میں تبدیلی
ٹریول پلیٹ فارم کیونار کے تازہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ غیر ملکی سفر کی پسند میں تبدیلی آئی ہے۔ دستیاب بین الاقوامی ٹکٹ بکنگ کے مطابق 15-16 نومبر کے درمیان جنوبی کوریا سب سے پسندیدہ آؤٹ بانڈ منزل بن گیا ہے۔ تھائی لینڈ، ہانگ کانگ (چین)، ملیشیا، سنگاپور، ویتنام اور انڈونیشیا کے لیے پروازوں کی مانگ بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔