ڈھاکہ: ڈھاکہ کی ایک عدالت نے منگل کے روز معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ، ان کے اہل خانہ اور ساتھیوں کے 31 اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے یہ کارروائی کرپشن کیس میں کی ہے۔ یہ اطلاع میڈیا میں شائع خبروں میں دی گئی۔ پرتھم الو اخبار نے انسداد بدعنوانی کمیشن (اے سی سی)کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حسینہ، ان کے بیٹے سجیب واجد جوئے، بیٹی صائمہ واجد پتول، بہن شیخ ریحانہ، بھتیجے رضوان مجیب صدیقی بابا اور ان کے ساتھ منسلک ہونے والی تنظیم کے بینک کھاتوں میں کل 394.6 کروڑ ٹکا (تقریبا 281.2 کروڑ ہندوستانی روپے) جمع ہیں۔
ڈیلی سٹار اخبار کے مطابق جن تنظیموں کے بینک اکاؤنٹس کو لین دین سے روکنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں بنگلہ دیش عوامی لیگ اور جاتر جنک بنگبندھو شیخ مجیب الرحمان ٹرسٹ شامل ہیں۔ جج محمد ذاکر حسین نے یہ حکم تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کرنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر منیر الاسلام کی جانب سے اس حوالے سے درخواست جمع کرانے کے بعد دیا۔ اسی عدالت نے 11 مارچ کو شیخ حسینہ، شیخ ریحانہ، ان کے خاندان کے پانچ افراد اور ان سے منسلک تنظیموں کے 124 بینک کھاتوں سے لین دین منجمد کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ بنگلہ دیش میں زبردست مظاہروں کے بعد حسینہ گزشتہ سال 5 اگست کو ہندوستان چلی گئی تھیں ۔ اس کے ساتھ ہی ان کی تقریبا 16 سال پرانی حکومت گر گئی۔