نئی دہلی: دہلی تشدد کے اہم ملزم اور عام آدمی پارٹی (آپ)سے نکالے گئے کونسلر طاہر حسین نے آج کورٹ میں سرینڈر کر دیا ہے ہیں۔ انہوں نے خود اس بات کی جانکاری دی ہے۔ طاہر حسین نے دہلی کی راج ایونیو کورٹ میں سرینڈر کیا۔ طاہر حسین پر تشدد میں مارے گئے آئی بی افسر انکت شرما کے والد نے قتل کا الزام لگایا ہے۔ وہی اس پر تشدد کروانے کا بھی الزام ہے جس کے بعد اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ۔
اپنے اوپر لگے الزامات پر دی یہ صفائی
سرینڈر کرنے سے پہلے انہوں نے ایک ایک ٹی وی چینل پر کہا کہ مجھ پر غلط الزام لگائے ہیں۔ انکت کے قتل پر کہا کہ تحقیقات کے بعد ہی ان کی موت کا سبب پتہ چلے گا۔ میں خود ان کی موت سے بہت دکھی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں 24 فروری کو اپنے پریوار کے ساتھ پولیس افسران کی موجودگی میں گھر سے نکل گیا تھا ،جبکہ یہ واردات 25 فروری کی شام کو پیش آئی ۔ طاہر حسین نے کہا کہ جب میں وہاں سے نکل گیا تھا تو اس کے بعد میرا اس بلڈنگ سے کوئی تعلق نہیں تھا ۔ پولیس نے بلڈنگ کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا ، اس بلڈنگ کی چھت پر سامان کہا ں سے آیا ، یہ تو پولیس کی تحقیقات میں سامنے آئے گا۔میں یا میرے پریوار کا کوئی فرد گھر پر نہیں تھا ۔ پولیس نے میرے گھر میں گھس کر تلاشی لی ، میں نے اسی وقت کہا تھا کہ میرے مکان کا کوئی بھی غلط استعمال کرسکتا ہے ۔
میں نارکو ٹیسٹ کے لئے بھی تیار ہوں
طاہر حسین نے کہا کہ میں آج سرینڈر کر رہا ہوں، جانچ میں پورا تعاون کروں گا ، بشرطیکہ جانچ پوری ایمانداری اور غیر جانبدارانہ طریقے سے ہو، میں نارکو ٹیسٹ کے لئے بھی تیار ہوں۔اس سے پہلے طاہر حسین نے گرفتاری سے بچنے کے لئے کڑکڑڈوما کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔
شمال مشرقی دہلی میں بھڑکے تشدد میں طاہر حسین کے خلاف کیس درج ہے۔قتل، آتش زنی اور تشدد پھیلانے کے الزام کا سامنا کر رہے عام آدمی پارٹی کے معطل کونسلر طاہر حسین کو اب تک پولیس پکڑ نہیں سکی ہے۔ طاہر حسین کی تلاش میں پولیس کئی مقامات پر چھاپے ماری کر چکی ہے۔ طاہر حسین کے گھر پر بھی پولیس چھاپہ ماری کر چکی ہے۔