کھٹمنڈو: نیپال میں بارش کے باعث آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد منگل کو بڑھ کر 217 ہو گئی اور 28 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ گزشتہ جمعہ سے ہونے والی مسلسل بارشوں کی وجہ سے مختلف مقامات پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے ہمالیائی ملک میں تباہی مچا دی۔ تاہم، اتوار سے کھٹمنڈو میں موسم میں بہتری آئی ہے، جس سے آفت سے متاثرہ لوگوں کو کچھ راحت ملی ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان رشیرام تیواری نے کہا کہ منگل کی صبح تک کھٹمنڈو اور نیپال کے مختلف حصوں میں تین دنوں سے جاری بارشوں سے آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں مرنے والوں کی تعداد 217 تک پہنچ گئی ہے اور 143 لوگ زخمی ہوئے ہیں جبکہ 28 لوگ لاپتہ ہیں۔
جمعرات سے ہفتہ تک ہونے والی مسلسل بارش نے نیپال میں تباہی مچا دی ہے۔ سب سے زیادہ نقصان وادی کھٹمنڈو میں ہوا ہے جہاں مرنے والوں کی تعداد 50 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ریسکیو آپریشن میں نیپال آرمی، آرمڈ پولیس فورس اور نیپال پولیس سمیت 20,000 سے زیادہ سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی پورے ایشیا میں بارشوں کی مقدار اور وقت میں تبدیلی کا باعث بن رہی ہے اور سیلاب کے بڑھتے ہوئے اثرات کی ایک بڑی وجہ ماحولیاتی حالات میں تبدیلی ہے جس میں بالخصوص سیلابی میدانوں میں غیر منصوبہ بند عمارتوں کی تعمیر ہے ۔
اس کی وجہ سے پانی کے جمود اور نکاسی کے لیے کافی جگہ نہیں بچی ہے۔ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ملک کے کئی علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ کئی شاہراہیں اور سڑکیں درہم برہم ہو چکی ہیں، سینکڑوں گھر اور پل تباہ یا بہہ گئے ہیں اور سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ سڑک بلاک ہونے کی وجہ سے ہزاروں مسافر مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں۔