لکھنؤ : دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر شہریت ترمیمی قانون (سی اے ا ے )کے خلاف مظاہرہ کر رہی خواتین میں سے ایک کی دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی ہے۔ سی ا ے اے کی مخالفت میں گھنٹہ گھر کے احاطے میں 17 دسمبر، 2019 سے جاری مظاہرے کی حمایت کر رہے 'رہائی منچ ' کے سیکرٹری جنرل راجیو یادو نے پیر کو بتایا کہ مظاہرے میں شامل تقریباً 50 سالہ خاتون فریدہ کی سات مارچ کو موت ہو گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مظاہرے کے مقام پر خیمہ نہیں لگے ہونے کی وجہ سے فریدہ گزشتہ دنوں بارش میں بھیگ گئی تھی، جس سے اس کی طبیعت خراب ہو گئی، اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں علاج کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے اس کی موت ہو گئی۔
گزشتہ ماہ ایسی ہی حالات میں طیبہ (20) نامی لڑکی کی بھی طبیعت خراب ہونے سے موت ہو گئی تھی۔ یادو نے الزام لگایا کہ یہ مظاہرہ کڑا کے کی سردی سردی سے شروع ہوکر اب تک جاری ہے۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین کو موسم کی مار سے بچنے کے لئے خیمہ تک نہیں لگانے دیا۔
لکھنؤ کے جوائنٹ پولیس کمشنر نونیت اروڑہ نے اس بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ مظاہرین نے مظاہرے کے لئے اجازت نہیں لی ہے، اس لئے انہیں خیمہ لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہ مظاہرے دفعہ 144 کے تحت حکم کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک گزشتہ دنوں ایک خاتون مظاہرین کی موت کا سوال ہے تو پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اس کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تھی۔